1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئرلینڈ کے لئے قرضوں کی ادائیگی آسان نہیں ہو گی : IMF

18 دسمبر 2010

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ آئرلینڈ کو ایسے بہت سے مالیاتی چیلنجز درپیش ہیں، جن کے سبب مالیاتی بحران سے نمٹنے کے لئے اسے دیے گئے قرضوں کی ادائیگی اس کے لئے آسان نہیں ہوگی۔

https://p.dw.com/p/Qf4U
تصویر: picture-alliance/dpa

آئی ایم ایف کی طرف سے آئرلینڈ کے لئے85 بلین یورو کے ہنگامی مالیاتی پیکیج میں سے 22 اعشاریہ پانچ بلین یورو قرض کی منظوری کے ایک روز بعد جاری کردہ سٹاف رپورٹ میں آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئرلینڈ 2015 ء تک تین فیصد بجٹ خسارے سے چھٹکارے میں ناکام ہو سکتا ہے۔ مالیاتی بحران کے شکار یورپی ملک آئرلینڈ کے لئے منظور کردہ ہنگامی مالیاتی پیکیج میں 45 بلین یورو یوروزون کی طرف سے دیے جا رہے ہیں جبکہ 17 اعشاریہ پانچ بلین یورو کا انتظام آئرلینڈ کو خود کرنا ہے۔

آئی ایم ایف کی طرف سے جاری کردہ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ادائیگی کی رفتار درمیانی ہو سکتی ہے تاہم اس میں کمی کے خطرات بہت زیادہ ہیں، ’’آئرلینڈ میں سرمایے کی قلت کے بحران اور قوت خرید میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ اس سے آئرلینڈ کو درپیش مالیاتی بحران سے چھٹکارا بآسانی نہیں مل پائے گا اور اس کا ایک واضح اثر آئر لینڈ کی طرف سے قرض کی ادائیگیوں میں مسائل کی صورت میں سامنے آ سکتا ہے۔‘‘

آئرلینڈ کے لئے قرض کی منظوری سے قبل سامنے آنے والی ایک رپورٹ میں بھی اسی خدشے کا اظہار کیا گیا تھا کہ آئرلینڈ کو جس طرح کا مالیاتی بحران درپیش ہے، اس میں اس ملک کے لئے قرضوں کی واپسی بہت آسان نہیں ہوگی۔

Flash-Galerie Irland Protest EU Rettungsschirm Steuererhöhung
آئرلینڈ میں حکومتی بچتی اصلاحات کے خلاف زبردست مظاہرے بھی ہوئے ہیںتصویر: AP

آئرلینڈ کی طرف سے بھی مالیاتی بحران سے نکلنے اور بجٹ خسارے میں کمی کے لئے شدید اور ہنگامی نوعیت کے اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان اصلاحات میں بینکوں کے لئے ضوابط میں سختی سمیت بجٹ کٹوتیوں جیسے اقدامات شامل ہیں۔ آئرلینڈ میں اگلے چار برسوں کے لئے ترتیب دیے گئے ہنگامی مالیاتی اصلاحاتی پیکیج کے تحت ٹیکسوں میں اضافے اور اخراجات میں بڑے پیمانے پر کمی کے اعلانات بھی کئے گئے ہیں۔ اس طرح آئرلینڈ 15 بلین ڈالر کی بچت کرے گا، جو اس کی مجموعی قومی پیداوار کا تقریبا 10 فیصد بنتی ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : افسراعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں