1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئر لینڈ: مالی بحران کے بعد اب سیاسی پیچیدگی

23 نومبر 2010

یورپی ملک آئر لینڈ کی بیمار اقتصادیات کے لئے پہلے بیل آؤٹ پیکج کا شور تھا، وہ تھما تو ملک کے اندر سیاسی بحران کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔ اگلے دنوں میں وزیر اعظم کوین کی حکومت زیادہ نروس ہو سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/QG28
تصویر: AP

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور یورپی یونین کے ساتھ آئرش حکام کی اقنصادی مسائل کے حوالے سے بیل ابھی منڈھے نہیں چڑھی کہ اندرون ملک سیاسی جماعتوں نے اس صورت حال کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس تناظر میں وزیر اعظم برائن کوین نے پارلیمنٹ میں عنددیہ دیا ہے کہ نئے سال کے شروع میں عام انتخابات کا انعقاد ممکن ہے۔ اس مناسبت سے ان کا مزید کہنا ہے کہ سردست ان کی حکومت کیلئے بجٹ پیش کرنا اہم ہے۔ کوین حکومت چھ ارب یورو کا سالانہ بجٹ اگلے ماہ دسمبر کی سات تاریخ کو پیش کرے گی۔

وزیر اعظم کوین کی حکومت کیلئے بجٹ پیش کرنا اس لئے بھی ضروری ہے کہ یہ ان کی بین الاقوامی کمٹمنٹ ہے۔ یورپی یونین اور عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ کمزور آئرش اقتصادیات کے لئے بیل آؤٹ پیکج کی بنیادی تفصیلات ابھی دو روز قبل ہی طے کی گئی ہیں۔ اس کے تحت آئرش مالیاتی حکام کو پندرہ ارب یورو کی خصوصی کٹوتیوں کی تجاویز اگلے ایک دو روز میں بین الاقوامی اداروں کو پیش کرنا ہوں گی۔

NO FLASH Irland Finanzkrise Staatsbankrott Brian Cowen
آئرئش وزیر اعظم برائن کوینتصویر: AP

اس کے علاوہ اگلے بجٹ میں کفایت شعاری کے پلان کو بھی شامل کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کوین حکومت اگلے چار سالوں کے سالانہ مالیاتی بجٹوں کے بنیادی خدوخال وضع کر کے آئی ایم ایف اور یورپی یونین کے حکام کو پیش کرے گی۔ یورپی یونین کے اقتصادی کمشنر اولی رہن نے بتا دیا ہے کہ آئرش مالیاتی بحران سے متعلق بات چیت کا عمل نومبر کے آخر میں مکمل ہو گا۔

کوین کے انتخابی وعدے کے مطابق آئر لینڈ میں اگلے عام انتخابات امکانی طور پر فروری یا مارچ سے قبل ممکن نہیں ہو سکتے۔ پارلیمنٹ میں پیش کردہ بجٹ کو بعد میں فرداً فرداً ٹریژری یا حکومتی بینچوں کی جانب سے پیش کردہ مطالبات زر کی روشنی میں مرحلہ وار منظور کیا جاتا ہے۔ وزیر اعظم کوین نے سن 2008 میں گرین پارٹی کے ساتھ مخلوط حکومت قائم کی تھی۔

اسی گرین پارٹی نے نوے ارب یورو کے مالیاتی پیکج کی حکومت کی جانب سے منظوری کے اعلان کے بعد سب سے پہلے نئے الیکشن کا مطالبہ پیش کیا تھا۔ اب مرکزی اپوزیشن جماعتوں فائن گیل پارٹی اور شین فین نے بھی فوری الیکشن کو آئرش عوام کے اندر اعتماد کی بحالی کے لئے اہم قرار دے دیا ہے۔ اس مناسبت سے یورپی یونین کے اقتصادی کمشنر اولی رہن کا کہنا ہے کہ آئر لینڈ میں پیدا شدہ سیاسی اکھاڑ پچھاڑ سے یورپی یونین اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے آئر لینڈ کے لئے پروگرام یا مذاکرات کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں