1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’آئی فون ایکس‘ فیچرز شاندار قیمت بھی اعلیٰ

محمد علی خان، نیوز ایجنسی
13 ستمبر 2017

کیلیفورنیا کے اسٹیو جابز تھیٹر میں ایک تقریب میں ایپل نے ایک مکمل ری ڈیزائن آئی فون کے علاوہ مزید تین آئی فونز، نئی ایپل واچ اور اسٹریمنگ ٹی وی ڈیوائسز متعارف کرائی ہیں۔ ان میں آئی فون ایکس یا آئی فون ٹین بھی شامل ہے۔

https://p.dw.com/p/2jtFB
USA Tim Cook stellt das neue iPhone X vor
تصویر: imago/Xinhua

آئی فون ایکس یا آئی فون ٹین ایپل کمپنی کا اب تک کا سب سے بہترین آئی فون ہے اور تاریخ کا سب سے مہنگا ترین موبائل فون بھی ہے۔ اس کی قیمت 999 ڈالرز (ایک لاکھ 5 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) ہے۔ پانچ عشاریہ آٹھ انچ کے اس فون میں جس میں پہلی بار ہوم بٹن کو اسکرین سے نکال دیا گیا ہے اور اس میں پہلی بار ’او ایل ای ڈی‘ ٹیکنالوجی کو ڈسپلے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

ایپلی کیشنز دیکھنے کے لیے صارفین 'سوائپ اپ' یعنی اوپر کی جانب ہاتھ پھیر کر دیکھ سکتے ہیں اور 'سری' کے استعمال کے لیے سائڈ بٹن دیا گیا  ہے۔ کسی بھی اسمارٹ فون میں اب تک کا سب سے مضبوط ترین شیشہ سامنے اور پیچھے سرجیکل گریڈ اسٹینلیس اسٹیل کا استعمال کیا گیا ہے۔

اس فون میں تھری ڈی ٹچ موجود ہے جبکہ کمپنی کے مطابق 458 پکسل فی انچ کا ریشو ہے اور یہ ہائی ڈیفینیشن ریزولوشن یا ایچ ڈی آر ویڈیو کو سپورٹ کرتا ہے۔ اسی وجہ سے اسے 'سپر ریٹنا' کا نام دیا گیا ہے۔

Apple Neuvorstellung Präsentation
تصویر: picture-alliance/M.J.Sanchez

اس فون کو چہرے سے بھی ان لاک کیا جاسکتا ہے اور اسے فیس آئی ڈی کا نام دیا گیا ہے اور یہ فنگر آئی ڈی سے زیادہ محفوط ٹیکنالوجی ہے۔ ایپل کمپنی کے مطابق اس کے تیز پروسیسر کی وجہ سے اس ڈیوائس کو ملی سیکنڈز میں ان لاک کیا جا سکتا ہے۔

اس فون کی بیٹری لائف آئی فون سیون پلس کے مقابلے میں دو گھنٹے زیادہ ہے اور اسے بڑھانے کے لیے سافٹ وئیر کی مدد لی گئی ہے جبکہ بیٹری بھی گزشتہ ماڈل سے کچھ بڑی ہے۔

 

سمارٹ فون سے کیمرہ انڈسٹری پریشان حال

’آئی فونز اب بھارت میں بھی تیار ہوں گے‘

آئی فون کی فروخت میں پہلی بار کمی

تین نومبر کو آنے والے اس آئی فون ایکس میں ایموجی کا فیچر متعارف کرایا گیا ہے۔ جسے آپ چہرے سے کنٹرول کرکے ایموجی کے تاثرات کو بدل سکتے ہیں، جبکہ فیس فلٹرز بھی دیئے گئے ہیں۔

اس فون میں ایپل اے الیون بائیونک پروسیسر موجود ہے جو اب تک کی تاریخ کی تیز ترین پروسیسر چپ ہے، جبکہ اس فون میں پہلی بار وائرلیس چارجنگ کا فیچر بھی متعارف کروایا ہے اور ساتھ ہی واٹر اور ڈسٹ سے محفوظ رکھنے کے فیچر بھی شامل ہیں۔

 یہ بارہ، بارہ میگا پکسل ڈوئل کیمرہ فون ہے  اور کمپنی کے مطابق یہ بڑے تیز سینسرز کے ساتھ ہیں، اسی طرح ان میں نئے فلر فلٹر دیئے گئے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کے فرنٹ پر بھی 2 کیمرے ہیں، تاہم ایک انفراریڈ جبکہ دوسرا معمول کا سیلفی کیمرہ ہے۔ اس کے فرنٹ کیمرے میں بھی ڈوئل کیمرے جیسی طاقت رکھی گئی ہے کیونکہ اس میں پورٹریٹ لائٹنگ موڈ دیئے گئے ہیں جن کے لیے عام طور پر دو کیمروں کی ضرورت پڑتی ہے۔

Apple Neuvorstellung Präsentation
تصویر: picture alliance/AP Photo/M.J. Sanchez

آئی فون ایٹ اور ایٹ پلس اگیومینٹڈ ٹیکنالوجی سے لیس اس کمپنی کے پہلے فونز ہیں، جن میں فور ایس کی طرح گلاس بیک دی گئی ہے، تاہم ان میں ہوم بٹن موجود ہے۔ آئی فون ایٹ اور ایٹ پلس میں ایپل کے نئے اے الیون بائیونک پروسیسر دیا گیا ہے جو کہ سکس کور ہے، یعنی یہ گزشتہ سال کے ماڈلز کے مقابلے میں 70 فیصد تیز ہیں۔

ایپل کے مطابق ان فونز کے کیمرے اور سی پی یو اگیومینٹڈ ٹیکنالوجی کے لیے تیار کیے گئے ہیں، اور اس طرح انہیں اینڈرائیڈ ڈیوائسز پر سبقت حاصل ہوگئی ہے۔ آئی فون ایٹ اور ایٹ پلس بائیس ستمبر سے صارفین کو دستیاب ہونگے۔ آئی فون ایٹ میں 12 میگا پکسل کا ایک جبکہ آئی فون ایٹ پلس 12 میگا پکسل کے دو کیمرے دیئے گئے ہیں۔

ان فونز کا کیمرہ کم روشنی میں تیزی سے آٹو فوکس کرنے کی صلاحیت کا حامل ہوگا، بہتر پکسل پروسیسر اور پہلی بار ہارڈوئیر ملٹی بینڈ نوائز رڈکشن جیسے فیچرز بھی دیئے گئے ہیں۔ دونوں فونز میں نئے کیمرہ سینسرز دیئے ہیں اور آئی فون ایٹ پلس میں یہ لینسز ایف 1.8 اور ایف 2.8 آپرچرز کے ساتھ ہیں جو کہ سیون پلس کے ٹیلی فوٹو سے زیادہ برائٹ ہیں۔ کمپنی کے مطابق پورٹریٹ موڈ کو بھی پہلے سے بہتر کیا گیا ہے اور یہ لوگوں کے چہروں کا رئیل ٹائم میں تجزیہ کرکے بہتر کرتا ہے جبکہ پس منظر کو مکمل طور پر بلیک کردیتا ہے۔

کمپنی نے اپنی تاریخ میں پہلی بار آئی فون ڈیوائسز میں وائرلیس چارجنگ کے فیچر کو بھی متعارف کرایا۔ آئی فون ایٹ چار عشاریہ سات انچ کی قیمت 699 ڈالرز (73 ہزار روپے سے زائد) جبکہ آئی فون ایٹ پلس پانچ عشاریہ پانچ انچ کی 799 ڈالرز (84 ہزار روپے سے زائد) سے شروع ہوگی اور یہ فونز بائیس ستمبر سے صارفین کے لیے دستیاب ہوں گے۔

 

نئے آئی فون میں نیا کیا ہے؟