1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئی پی ایل کا نیا سیزن ، بھارت میں کرکٹ میلہ شروع

11 اپریل 2011

بھارت میں کرکٹ کی انڈین پریمیئر لیگ آئی پی ایل ٹورنامنٹ کے نئے سیزن کا آغاز ہو چکا ہے۔ IPL 2011 کا آغاز آٹھ اپریل کو ہوا تھا۔

https://p.dw.com/p/10rLi
بھارت کی قومی کرکٹ ٹیم کے سٹار کھلاڑی گوتم گمبھیرتصویر: UNI

ٹوئنٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے اس مہنگے ترین کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھارت کے مختلف شہروں کے نام پر بنائی گئی ٹیموں میں بہت سے غیر ملکی سٹار کرکٹرز بھی حصہ لے رہے ہیں۔ ان کھلاڑیوں کی خدمات کے حصول کے لیے ان کی نیلامی اس ٹورنامنٹ کے شروع ہونے سے چند ماہ پہلے ہی مکمل ہو گئی تھی۔ ان میں سے بہت مشہور اور کامیاب کھلاڑیوں کو بہت بڑی بڑی رقوم کے عوض صرف ایک سیزن کے لیے خریدا گیا تھا۔

ان بھارتی اور غیر ملکی کھلاڑیوں میں سے جس ایک کھلاڑی کی خدمات کے لیے سب سے زیادہ رقم ادا کی گئی، وہ بھارت کی قومی کرکٹ ٹیم کے سٹار کھلاڑی گوتم گمبھیر ہیں۔ وہ کولکتہ نائٹ رائڈرز کے لیے کھیل رہے ہیں اور ان کو اس ٹیم میں شمولیت کے لیے 2.4 ملین ڈالر میں خریدا گیا۔ اسی طرح بھارت ہی کے یوسف پٹھان کو بھی کولکتہ نائٹ رائڈرز کے لیے کھیلنے کی خاطر 2.1 ملین ڈالر کے عوض خریدا گیا۔

Yusuf Pathan
یوسف پٹھان کو بھی کولکتہ نائٹ رائڈرز کے لیے کھیلنے کی خاطر 2.1 ملین ڈالر کے عوض خریدا گیاتصویر: UNI

اس کے علاوہ بھارت کے روبن اتھاپا، جو پونے واریئرز کے لیے کھیل رہے ہیں، ان کی نیلامی بھی 2.1 ملین ڈالر میں ہوئی جبکہ ان کے ہم وطن روہیت شرما کو ممبئی انڈینز کی ٹیم کے مالکان نے دو ملین ڈالر میں خریدا۔ اسی طرح ایک اور بھارتی کھلاڑی عرفان پٹھان کی خدمات دہلی ڈیئر ڈیولز کی ٹیم کے لیے 1.9 ملین ڈالر کے بدلے حاصل کی گئیں۔

جن دیگر کھلاڑیوں کو آئی پی ایل کی مختلف ٹیموں کی طرف سے کھیلنے کے لیے بھاری رقوم کے عوض خریدا گیا، ان میں سے بھارت کے یوراج سنگھ کو 1.8 ملین ڈالر کے بدلے پونے واریئرز کے لیے، بھارت ہی کے سورابھ تیواڑی کو بنگلور رائل چیلنجرز کے لیے 1.6 ملین ڈالر کے عوض، سری لنکا کے مہیلا جے وردھنے کو کوچی کی ٹیم کے لیے 1.5 ملین ڈالر کے بدلے جبکہ آسڑیلیا کے ڈیو‌ڈ ہسی کو 1.4 ملین ڈالر کے عوض کنگز الیون پنجاب کی ٹیم کے لیے حاصل کیا گیا۔

آئی پی ایل کے اس سال کے سیزن کے لیے جن دیگر کھلاڑیوں کو بھاری رقوم کے بدلے حاصل کیا گیا، ان میں سے سری لنکا کے مرلی دھران کے لیے 1.1 ملین ڈالر، جنوبی افریقہ کے جیک کیلس کے لیے بھی 1.1. ملیں ڈالر، نیوزی لینڈ کے روس ٹیلر کے لیے ایک ملین ڈالر جبکہ بھارت کے ظہیر خان کے لیے نولاکھ ڈالر ادا کیے گئے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں