1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئی پی ایل کی نذر، ششی تھرور کی وزارت

19 اپریل 2010

کرکٹ کے مختصر دورانیے کی شکل ٹونٹی ٹونٹی کے پرکشش ٹورنامنٹ انڈین پریمیئر لیگ کی مقبولیت کے ساتھ ساتھ کئی تنازعات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ ایسے ہی ایک تنازعے کی زد میں بھارتی وزیر مملکت برائے خارجہ ششی تھرور آ گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/Mzmx
تصویر: Fotoagentur UNI

بھارت سے کھیل کے افق پر انڈین پریمیئر لیگ کو عالمی پذیرائی حاصل ہوئی تھی۔ اس ٹورنامنٹ میں میچوں کے سلسلے کے پہلو میں مسلسل تنازعات جنم لے رہے ہیں۔ اب اس میں اگلے برس سے شمولیت کرنے والی کوچی ٹیم کے حوالے سے بھارتی وزیر مملکت برائے خارجہ امور کا نام لیا جا رہا تھا۔ یہ تنازعہ مزید آگے بڑھا اور ششی تھرور کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔ تنازعے کی بنیادی وجہ کوچی ٹیم کی ملکیت ظاہر کی جاتی ہے۔

وزیر اعظم من موہن سنگھ نے اُن کا استعفیٰ منظور کر لینے کی سفارش کے ساتھ بھارتی صدر کے دفتر بھیج دیا ہے۔ ابھی انڈین پریمیئر لیگ کو انکم ٹیکس کے ایک سکینڈل کا بھی سامنا ہے جس میں مشہور صنعت کار وجے مالیا کی سوتیلی بیٹی کا نام لیا جا رہا ہے۔ اس مناسبت سے بھی حکام چھان بین میں مصروف ہیں۔

ایک ہفتے سے کوچی ٹیم کی فرنچائز کا معاملہ بھارتی میڈیا میں موضوع بحث تھا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اس تناظر میں بھارت کی مرکزی حکمران جماعت کانگریس کی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ بھارتی وزیر کو اپنے منصب سے مستعفی ہو جانا چاہیے۔ کانگریس کی کمیٹی کے اجلاس سے قبل وزیر اعظم اور سونیا گاندھی کے درمیان بھی بالمشافہ ملاقات ہوئی تھی۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ اُس میں بھی کوچی ٹیم کا معاملہ زیر بحث لاگیا تھا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ششی تھرور کو وزارت سے فارغ کرنے کا فیصلہ من موہن سنگھ کے آٹھ روزہ امریکی دورے کے بعد وطن واپس پہنچنے پر کیا گیا۔

Indien Kandidat Shashi Tharoor
ششی تھرور: انتخابی مہم کے دوران: فائل فوٹوتصویر: UNI

کانگریس پارٹی کی کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں ششی تھرور کو رات گئے بھارتی وزیر اعظم نے اپنی رہائش گاہ پر طلب کیا اور اُن کو منصب وزارت کو چھوڑنےکا مشورہ دیا۔ یہ ایک دن میں ششی تھرور کی وزیر اعظم سے دوسری ملاقات تھی۔ اتوار کی سہ پہر کو بھی ششی تھرور وزیر اعظم سے ملنے گئے تھے۔

چون سالہ ششی تھرور بھارتی سیاست میں دو سال قبل ہی سامنے آئے تھے۔ اس سے قبل وہ بان کی مون کے مقابلے پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے امیدوار تھے۔ وہ مصنف ہونے کے علاوہ اقوام متحدہ کے نائب سیکریٹری جنرل بھی رہ چکے ہیں۔ وہ گیارہ ماہ تک بھارت کے وزیر مملکت رہے۔

Lalit Modi Vorsitzender der IPL Cricket Indien
للت مودی، انڈین پریمیئر لیگ کے چیرمینتصویر: AP

ششی تھرور کو کوچی ٹیم کی فرنچائز کے معاملے پر خاصی مشکل کا سامنا رہا۔ اُن کے انڈین پریمیئر لیگ کے چیئرمین للت مودی کے ساتھ اختلافات پیدا ہو گئے تھے۔ للت مودی نے بعد میں انکشاف کیا کہ ششی تھرو کی دوست سنندا پشکر کو راندے وو سپورٹس ورلڈ(RSW) کی جانب سے تقریباً پندرہ ملین ڈالر کےحصص مفت پیش کر دیئے گئے تھے۔ للت کے مطابق اُن کو ششی تھرور نے کہا تھا کہ وہ اس بات کو عام نہیں کریں گے تاہم لیکن للت مودی نے ایسا نہیں کیا۔ اس انکشاف کے بعد کانگریس کی مخالف سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھی مسلسل کہا جانے لگا کہ اس سارے معاملے میں تھرور کی جانب سے اپنے عہدے کا غلط استعمال کہیں نہ کہیں موجود ہے۔ پارلیمنٹ میں بھی اپوزیشن نے ششی تھرور کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔

ششی تھرور کی وزارت کو بچانے کے لئے سنندا پشکر نے اپنے کروڑوں روپے کے حصص کو واپس کرنے کی پیشکش بھی کی تھی لیکن تب بہت دیر ہو چکی تھی۔ پشکر کا یہ اعلان کانگریس کی اعلیٰ سطحی کمیٹی کو قائل نہیں کر سکا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: افسر اعوان