1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’آسٹریلوی شہری اپنے غیر قانونی ہتھیار فوراﹰ جمع کرائیں‘

عابد حسین
16 جون 2017

آسٹریلیا کی حکومت نے ملک بھر میں غیرقانونی ہتھیاروں کو جمع کرانے کی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس مہم کے دوران بغیر لائسنس کے رکھے گئے ہتھیار جمع کرانے پر کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔

https://p.dw.com/p/2emcT
EU verschärft zur Terrorbekämpfung das Waffenrecht
تصویر: picture alliance/dpa/A. Aimo-Koivisto

آسٹریلوی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ یکم جولائی سے ملک بھر میں تین ماہ کے عرصے کے لیے تمام غیر قانونی اسلحہ جمع کرنے کی ایک مہم شروع کی جا رہی ہے۔ آسٹریلوی وزیر انصاف مائیکل کینان کا کہنا ہے کہ مہم کے دوران تمام مقامی افراد کو اپنے بغیر لائسنس کے ہتھیار حکام کو جمع کرانا ہوں گے اور مقررہ مدت کے بعد غیر قانونی ہتھیار اپنے پاس رکھنے والے ہر شخص کو سخت تادیبی کارروائی کا سامنا ہو گا۔ یہ مہم تیس ستمبر کو ختم ہو گی۔

وزیر انصاف کے مطابق غیرقانونی اسلحہ جمع کرانے کی مقررہ مدت یعنی تین ماہ بعد کوئی بھی غیرقانونی ہتھیار اگر کسی شخص کے قبضے سے برآمد ہو گا، تو اُسے دو لاکھ بارہ ہزار امریکی ڈالر سے زائد کے برابر جرمانہ یا چودہ برس کی سزائے قید سنائی جا سکے گی۔

مائیکل کینان کا کہنا ہے کہ اُن کا ملک ایک نازک دور سے گزر رہا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ملکی سلامتی کی مجموعی صورت حال میں مسلسل گراوٹ پیدا ہو رہی ہے۔ کینان کے مطابق اس صورت حال میں بہتری کے ضرورت ہے۔ آسٹریلوی وزیر انصاف نے غیرقانونی ہتھیاروں پر کنٹرول کی وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران کیے گئے دہشت گردانہ حملوں میں غیرقانونی ہتھیاروں کو استعمال کیا گیا تھا۔

Symbolbild Waffe
آآسٹریلیا کے گن کنٹرول قوانین پہلے ہی انتہائی سخت ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/L. Sladky

آسٹریلیا کے سکیورٹی ماہرین نے گزشتہ برس اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ آسٹریلیا میں ڈھائی لاکھ سے زائد غیرقانونی ہتھیار موجود ہیں اور یہ بہت خطرناک ہو سکتا ہے۔ دو برس قبل سڈنی کے ایک کیفے پر کیے گئے حملے میں بھی غیرقانونی ہتھیار استعمال کیے گئے تھے اور اس دہشت گردانہ واقعے میں کم از کم تین افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

آسٹریلیا میں گن کنٹرول کے انتہائی سخت قوانین پہلے ہی نافذالعمل ہیں۔ آسٹریلوی ریاست تسمانیہ کے شہر پورٹ آرتھر میں سن 1996 میں ایک شخص نے بلا اشتعال فائرنگ کر کے کم از کم پینتیس افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ پورٹ آرتھر کے اس واقعے کے بعد نیم خودکار ہتھیاروں پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔