1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا: دہشت گرد ’ہمیشہ ہمیشہ‘ کے لیے جیل میں

عاطف توقیر25 جولائی 2016

آسٹریلیا میں انسدادِ دہشت گردی سے متعلق نئی قانون سازی کی جا رہی ہے، جس کے تحت کسی دہشت گرد کو سزا کے خاتمے کے بعد بھی جیل میں رکھا جا سکے گا۔

https://p.dw.com/p/1JVRk
Australien - Polizei
تصویر: Reuters

یورپ اور امریکا میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں متعارف کرائے جانے والے ان قوانین کے تحت ’سخت نوعیت کے دہشت گردانہ‘ حملوں میں ملوث افراد کو لامحدود مدت تک جیلوں میں رکھا جا سکے گا۔

وزیراعظم میکم ٹرن بل نے اپنے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں دہشت گردانہ حملوں کی نوعیت اور شدت میں تیزی پیدا ہوئی ہے اور فرانسیسی شہر نیس میں ٹرک حملہ اور امریکی شہر اورلینڈو میں فائرنگ جیسے واقعات یہ تقاضا کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں سخت قانون سازی کی جائے۔

’’اورلینڈو، نیس اور دیگر مقامات پر دہشت گردانہ حملے اور آسٹریلیا میں بھی ہم ایسے واقعات دیکھ چکے ہیں۔ ہم اب کسی ایسے واقعہ کا خطرہ مول لے نہیں سکتے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر آسٹریلیا میں سن 2014ء سے سکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور اسی سلسلے میں یہ طے کیا گیا ہے کہ خطرناک دہشت گردوں کو دی جانے والی سزا کے خاتمے کے بعد بھی انہیں حراست ہی میں رکھا جائے۔

Australien Premier Minister Malcolm Turnbull
آسٹریلوی وزیراعظم کے مطابق دہشت گردی کی نوعیت اور شدت بڑھ رہی ہےتصویر: picture-alliance/dpa/L. Coch

’’نئے قوانین کے تحت دہشت گردی کے مجرموں کی سزا ختم ہونے کے بعد یہ دیکھا جائے گا کہ کہیں ان سے خطرات تو لاحق نہیں اور اگر ایسا ہو گا، تو انہیں رہا نہیں کیا جائے گا۔‘‘

یہ قانونی مسودہ اب ریاستوں سے بانٹا جائے گا اور ان کی جانب سے منظوری کے بعد اسے قانون بنا دیا جائے گا۔ آسٹریلیا میں اس وقت بھی جنسی جرائم میں ملوث افراد سے متعلق اسی طرز کا قانون موجود ہے۔ اس کے علاوہ بعض آسٹریلوی ریاستوں میں انتہائی متشدد افراد کو بھی ایسے ہی قوانین کے تحت سزا کی مدت کے خاتمے کے بعد بھی حراست میں رکھا جاتا ہے۔

آسٹریلوی اٹارنی جنرل کے مطابق قید میں توسیع عدالتی نگرانی میں ایک عمل کے تحت ہو گی اور اس سلسلے میں قیدیوں کے رویوں سے متعلق مکمل چھان بین کی جائے گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایسے مجرموں سے متعلق ہو گا، جن کے ری ہیبیلیٹیشن کے عمل کے بعد بھی پینل کا خیال ہو کہ ان کا رویہ درست نہیں ہوا اور وہ معاشرے کے لیے خطرہ ہیں۔