1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسکر ایوارڈ کی تقریب جاری ہے

7 مارچ 2010

دنیا میں فلمی صنعت کے سب سے معتبر ایوارڈ ’آسکر‘ کی تقسیم اتوار کی شب امریکی شہر لاس اینجلیز کے کوڈک تھیئٹر میں ہو رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/MM6K
آسکر ایوارڈ اور کوڈک تھیئٹرتصویر: AP

دنیا بھر کی نگاہیں اُن اداکاروں اور فلمی صعنت سے وابستہ دیگر ان افراد پر جمی ہیں، جن کو نامزدگیاں حاصل ہو چکی ہیں۔ فلمی حلقوں میں خاص طور پر بہترین فلم، بہترین ہدایتکار، بہترین اداکار اور بہترین اداکارہ کی کیٹگریوں پر بحث جاری ہے۔ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ وہ تمام لوگ، جو فلموں سے خاصا لگاؤ رکھتے ہیں، وہ قیاس آرائیوں کے چنگل میں ہیں اور ایوارڈز کی تقریب ختم ہونے پر ہی اُن کو سکون حاصل ہو گا۔

اخبارات اور رسائل بھی مختلف النوع تبصروں کو پیش کر رہے ہیں کہ کس فلم کو بہترین فلم کا ایوارڈ حاصل ہو سکتا ہے۔ کونسا اداکار بہترین اور کونسی خاتون بہترین اداکارہ قرار پائے گی۔

اب فلموں میں بظاہر عراق جنگ کے تناظر میں بننے والی فلم The Hurt Locker کو اہم ترین خیال کیا جا رہا ہے۔ ناقدین فلم کے خیال میں یہ بہترین فلم قرار دیے جانے کے قریب ترین ہے، لیکن ایسے میں جیمز کیمرون کی فلم اوتار نے جو کامیابی حاصل کی ہے، وہ بھی خاصی اہم ہے۔ اس تناظر میں وہ چھپی رستم نکل سکتی ہے اور آسکر ایوارڈ ایک بار پھر جیمز کیمرون اٹھا سکتے ہیں۔ کیمرون کو ٹائٹینک پر یہی ایوارڈ مل چکا ہے۔

Flash-Galerie Golden Globe Awards James Cameron
اوتار فلم پر گولڈن گلوب حاصل کرنے والے جیمز کیمرونتصویر: AP

یہ امر اہم ہے کہ سنیما گھروں میں ’دی ہرٹ لاکر‘ کو بڑی کامیابی حاصل نہیں ہوئی، جبکہ اوتار اب تک سب سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے والی فلم بن چکی ہے۔ اس فلم کو دو ارب ڈالر سے زائد آمدنی ہو چکی ہے اور ابھی یہ سلسلہ جاری ہے۔

اسی طرح بہترین ہدایتکار کا ایوارڈ کہنے کو تو ’دی ہرٹ لاکر‘ کی ہدایتکارہ کیتھرین بیگیلو کو مل سکتا ہے۔ صرف اس صورت جب ان کی فلم بہترین فلم قرار دی جاتی ہے۔ لیکن اس کیٹیگری میں اُن کے سب سے قریب ترین حریف جیمز کیمرون ہیں۔ کیتھرین بیگیلو اگر ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو آسکر ایوارڈز کی تاریخ میں یہ اعزاز حاصل کرنے والی وہ پہلی خاتون ہوں گی۔ آسکر ایوارڈ کے حصول کے لئے چار مرتبہ خواتین بہترین ہدایتکار کی کیٹیگری میں نامزد ہو چکی ہیں۔ کیتھرین بیگیلو پہلے ہی دو عالمی سطح کے اہم ایوارڈ حاصل کرکے تاریخ رقم کر چکی ہیں۔ اِن میں ڈائریکٹر گلڈ آف امریکہ اور بافٹا (BAFTA) ایوارڈ ز شامل ہیں۔

دوسری جانب بہترین اداکار کی دوڑ میں ’کریزی ہارٹ‘ فلم میں کام کرنے والے اداکار جیف برجیز کو خاصی اہمیت دی جا رہی ہے۔ اِس کیٹیگری میں جارج کولونی کوکسی طور نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ فلم ’اپ اِن دی ائر‘ میں کولونی کی اداکاری کو ناقدین و شائقین نےبہت سراہا ہے۔ ساٹھ سالہ جیف برجیز کے چالیس سالہ فلمی کیرئر میں یہ پانچویں نامزدگی ہے۔ وہ اب تک ایوارڈ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ اِس بار قسمت اُن پر کتنی مہربان ہے۔ جیف برجیز اپنے کیرئر میں تاہم کئی دوسرے ایوارڈز ضرور حاصل کر چکے ہیں۔

بہترین اداکارہ کے درجے میں ناقدین کا خیال ہے کہ ’دی بلائند سائیڈ‘ نامی فلم میں سانڈرا بولاک کو آسکر سے نوازا جا سکتا ہے۔ اس فلم کو سنیما گھروں پر شائقین کی جانب سے خاصی پذیرائی حاصل ہو چکی ہے۔ اُن کو سینئر اداکارہ میریل سٹریپ کی جانب سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔

Flash-Galerie Oscar Nominierungen 2010
سانڈرا بولاکتصویر: AP

میریل سٹریپ نے فلم ’جولیا اینڈ جولیا‘ میں انتہائی زور دار پرفارمنس دی ہے۔ اگرسٹریپ یہ ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو یہ اُن کا تیسرا آسکر ایوارڈ ہو گا۔ سانڈرا بولاک کو دی بلائنڈ سائیڈ فلم میں بہترین اداکارہ کے طور پر گولڈن گلوب ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں