1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اتحادی جماعت کی کانگریس، میرکل کا خطاب ایک امتحان بھی

عاطف توقیر20 نومبر 2015

جرمن چانسلر انگیلا مریکل جمعے کے روز باویریا صوبے میں اپنی جماعت کی سسٹر پارٹی کرسچن سوشل یونین کی سالانہ کانگریس سے خطاب کر رہی ہیں۔ مہاجرین کے موضوع پر یہ جماعت میرکل کی پالیسیوں سے ناخوش ہے۔

https://p.dw.com/p/1H9OO
Deutschland Berlin Angela Merkel & Horst Seehofer
تصویر: Reuters/F. Bensch

انگیلا میرکل اپنی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین CDU کی باویرا صوبے میں سسٹر جماعت کرسچن سوشل یونین CSU کے سالانہ اجتماع سے خطاب کر رہی ہیں۔ حکمران جماعت کی اس قریبی اتحادی پارٹی کے متعدد رہنما مہاجرین کے لیے جرمن سرحدیں کھولنے کے فیصلے پر انگیلا میرکل کو تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں۔ خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اس کانگریس میں میرکل کا خطاب ان کے لیے ایک بڑا سیاسی امتحان ہو گا۔

انگیلا مریکل نے رواں برس ستمبر میں جنگ زدہ ممالک سے ہجرت کر کے یورپ پہنچنے والوں کے لیے جرمن سرحدیں کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ جرمن حکام کو توقع ہے کہ رواں برس کے اختتام تک قریب ایک ملین مہاجرین جرمنی پہنچ جائیں گے۔ تاہم اس موضوع پر CSU کے رہنماؤں اور چانسلر میرکل کے درمیان خاصی کشیدگی پائی جاتی ہے۔

CSU کی کانفرس کے ایک ماہ بعد میرکل کی اپنی جماعت CDU کی سالانہ کانگریس بھی منعقد ہونے جا رہی ہے۔ میرکل کو اپنی جماعت کے بعض رہنماؤں کی جانب سے بھی اس موضوع پر خاصی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جمعے کے روز باویریا صوبے کے دارالحکومت میونخ کے ٹریڈ فیئر کمپلیس میں منعقد ہونے والی CSU کی سالانہ کانگریس میں صوبے بھر سے قریب ایک ہزار مندوبین شریک ہو رہے ہیں۔

Berlin Bundeskanzleramt Seehofer Gabriel Merkel Koalition OVERLAY
میرکل کو سی ایس یو کی جانب سے تنقید کا سامنا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/W. Kumm

گزشتہ ہفتے پیرس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں اور دہشت گردی کے خلاف عالمی لڑائی میں جرمنی کا کردار جیسے موضوعات اس کانگریس میں کلیدی اہمیت کے حامل ہوں گے۔

CSU کے رہنما متعدد مرتبہ یہ مطالبات کر چکے ہیں کہ میرکل یہ واضح کریں کہ ان کی حکومت کتنے مہاجرین کو جرمنی میں پناہ دینا چاہتے ہیں اور اس کے لیے ایک حد مقرر کی جائے۔ تاہم میرکل اب تک ایسے تمام مطالبات کو رد کرتی آئی ہیں۔

CSU کے سربراہ اور باویرا صوبے کے وزیراعلیٰ ہورسٹ زیہوفر نے ایک موقع پر مہاجرین کے لیے دروازے کھول دینے کی پالیسی کو’ایک غلطی‘ قرار دیا تھا۔ متعدد ماہرین کے مطابق یہی وجہ سے ہے کہ میرکل اور سی ایس یو کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی CDU-CSU بلاک کی عوامی مقبولیت میں کمی کا باعث بنی ہے۔

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اس بابت میرکل پر شدید دباؤ کا ہی نتیجہ ہے کہ چانسلر میرکل نے بھی کسی حد تک سخت موقف اختیار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ سیاسی پناہ کے ایسی درخواستیں جو جائز دعوؤں کی حامل نہیں ہوں گی، انہیں رد کر دیا جائے گا اور ایسے مہاجرین کو ان کے ملکوں میں واپس بھیج دیا جائے گا۔