1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اتحاد برائے جمہوریہ بحرین کا قیام

9 مارچ 2011

بحرین میں سخت گیر موقف کے حامل تین شیعہ گروپس ملک سے شاہی خاندان کی بالادستی ختم کرنے کے لیے متحد ہوگئے ہیں۔ اپوزیشن کے ان گروپوں نے اختلافات کو ختم کرتے ہوئے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10VnW
تصویر: dapd

حکومت مخالف سیاسی اتحاد ’Coalition for a Bahraina Republic‘ میں وفا، الحق اور بحرین فریڈم موومنٹ شامل ہیں۔ ’الحق‘ تحریک کے حسن ماشیما نے کہا کہ تینوں گروپس ملک میں رائج شاہی نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک بحرین کو ایک جمہوریہ میں تبدیل نہیں کر دیا جاتا ’ اتحاد برائے جمہوریہ بحرین‘ اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

حسن ماشیما کے بقول اتحاد کے خیال میں اس وقت کی سب سے اہم ضرورت ملک سے ظالم حکمرانی اور تکلیف دہ شاہانہ افسری نظام کا خاتمہ ہے۔’’جب تک عوام کی ترجمان حکومت قائم نہیں ہوتی یہ جدوجہد جاری رہے گی‘‘۔

اتحاد برائے جمہوریہ بحرین نے اعلان کیا ہے کہ پرامن انداز میں مطالبے کو دہرایا جاتا رہے گا اور اگر اپنے مشن کی تکمیل کے لیے مزاحمت کی ضرورت بھی پڑی تو بھی تشدد کے راستے سے گریز کرتے ہوئے ملک بھر میں تحریک شروع کی جائے گی۔

شیعہ اکثریت لیکن سنی حکمرانوں کی اس خلیجی ریاست میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ 23 ویں دن میں داخل ہو گیا ہے۔ بحرین میں اپوزیشن کی ایک اہم جماعت ’وفاق‘ حکومت کی تبدیلی کے بجائے اب نظام میں اصلاحات اور ایک بااختیار پارلیمنٹ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس تناظر میں حسن ماشیما کا کہنا تھا کہ’’ہماری اور وفاق کی جانب سے کیے جانے والے مطالبوں میں فرق ضرور ہے، لیکن اس کا مطالب یہ نہیں ہے کہ وقت آنے پر ہم ایک دوسرے سے تعاون نہیں کریں گے‘‘۔

NO FLASH Bahrain Proteste
بحرین میں حکومت مخالف احتجاج کا آغاز 14 فروری کو ہوا تھاتصویر: dapd

بحرین کا الخلیفہ خاندان گذشتہ دوسوسال سے حکمران چلا آرہا ہے۔ کابینہ کے سربراہ شاہ کے چچا ہیں، جو گزشتہ چالیس سال سے ملک کے وزیراعظم ہیں۔ بحرین میں حکومت مخالف احتجاج کا آغاز 14 فروری کو ہوا تھا۔ مظاہرین وزیراعظم شیخ خلیفہ بن سلیمان الخلیفہ کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں