1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اربوں ڈالر کے مقابلے میں آبادی اور ماحول کی جیت

24 اگست 2010

مشرقی بھارتی ریاست اڑیسہ میں مقامی آبادی کی طرف سے مقدس تصور کئے جانے والے ایک پہاڑی سلسلے میں ڈھائی ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کا کان کنی کا ایک متنازعہ منصوبہ ترک کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Oujj
تصویر: AP

لندن کی سٹاک مارکیٹ میں رجسٹرڈ ویدانتا نامی ایک کمپنی وہاں باکسائٹ کی کان کھودنا چاہتی تھی تاہم بھارتی وزیر ماحولیات جے رام رمیش نے اس منصوبے کو اب ناقابل عمل قرار دے دیا ہے۔ اس فیصلے کو ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کی کشش کے مقابلے میں ماحول پسندوں اور قدیم مقامی باشندوں کی جیت سمجھا جا رہا ہے۔

ریاست اڑیسہ کا ’ڈونگرا کونڈھ‘ قبیلہ اس پہاڑی سلسلے میں کھیتی باڑی کر کے اپنے لئے اناج اور دیگر زرعی اجناس حاصل کرتا ہے۔ اس قبیلے کی لگ بھگ آٹھ ہزار کی آبادی کا عقیدہ ہے کہ یہ دشوار گذار پہاڑی سلسلہ ان کے دیوتا نیام راجہ کا گھر ہے۔

بھارتی وزیر ماحولیات جے رام رمیش نے نئی دہلی میں صحافیوں کو بتایا کہ حکومت نے اس کمپنی کو جنگل کاٹنے کی یقین دہانی نہیں کرائی، اس لئے اب اس منصوبے کو ناقابل عمل تصور کیا جائے۔ اس وزارت کے ایک مشاورتی پینل نے جنگل نہ کاٹنے کی تجویز دی تھی، جسے متعلقہ وزیر نے قبول کر کے ڈونگرا کونڈھ قبیلے کو بھی خوش کر دیا ہے۔ اس قبیلے کے مقدر کو جیمز کیمرون کی شاہکار فلم ’اواتار‘ کے قبائلیوں سے بھی جوڑا جارہا ہے، جن کی بقاء تقریباﹰ اسی طرح کی ایک بیرونی طاقت کی وجہ سے خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ وزیر ماحولیات کا کہنا ہے کہ انہوں نے مشاورتی پینل کی تجویز ماننے کا فیصلہ اٹارنی جنرل کی یقین دہانی اور طویل غور و فکر کے بعد کیا ہے۔

Jairam Ramesh
بھارت میں ماحولیات کے وفاقی وزیر جے رام رمیشتصویر: UNI

بھارتی وزارت ماحولیات کی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ اس علاقے میں باکسائٹ کی کان کنی سے آس پاس کے قدرتی ماحول، پانی کی دستیابی کی صورتحال اور مقامی آبادی کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ بھارتی حکومت 2005ء سے اس تنازعے کو سلجھانے میں مصروف تھی۔

اڑیسہ میں کان کنی کی خواہش رکھنے والی ویدانتا نامی کمپنی اگرچہ لندن میں رجسٹرڈ تاہم اس کے مالک ایک بھارتی ارب پتی ارون اگروال ہیں۔ ویدانتا بھارت میں ایلومینیم پیدا کرنے والی دوسری سب سے بڑی کمپنی ہے۔

اڑیسہ میں باکسائٹ کی کان کنی بھی وہ اسی لئے کرنا چاہتی تھی کہ قریب ہی واقع ایلومینیم صاف کرنے والی ایک ریفائنری کے لئے باکسائٹ کی وافر اور جلد فراہمی کو ممکن بنایا جا سکے۔

ویدانتا کا دعویٰ تھا کہ وہ گھنے جنگلوں والے اس پہاڑی سلسلے سے باکسائٹ نکالنے کے بعد وہاں دوبارہ شجرکاری کرے گی۔ باکسائٹ کی کان اور ایلومینیم کی ریفائنری کو مقامی آبادی کے لئے خوشحالی کی علامت کے طور پر بھی پیش کیا گیا تھا تاہم بھارتی وزیر ماحولیات کا اس بارے میں منگل کو کیا جانے والا اعلان اب اس منصوبے کے لئے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوا ہے۔ ویدانتا نے بھی اس فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے اب متبادل جگہ کی تلاش کا کام شروع کر دیا ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں