1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ارجنٹائن میں ’موت کے فرشتے‘ کو عمر قید کی سزا

27 اکتوبر 2011

ارجنٹائن میں ایک عدالت نے 12 سابق فوجی اور پولیس افسران کو انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب ہونے پر عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ان میں سابق نیوی آفیسر Alfredo Astiz بھی شامل ہے، جسے ’موت کا فرشتہ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/12zuN
Alfredo Astizتصویر: AP

یہ جنگی جرائم 1976 سے 1983 تک ملک میں آمریت کے دور میں کیے گئے۔ ان مجرموں کو بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے افراد کو اغوا اور ہلاک کرنے کے الزامات کا سامنا تھا۔ سزا پانے والوں میں ایک 59 سالہ جاسوس نیوی آفیسر Alfredo Astiz بھی شامل ہیں، جنہیں ’موت کا فرشتہ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ الفریڈو ایسٹز پر دو فرانسیسی خواتین راہبوں سمیت ایک صحافی اور انسانی حقوق کے تین کارکنوں کے قتل کا الزام تھا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس دور میں نو ہزار کے قریب افراد کو اغوا کے بعد تشدد کرکے قتل کیا گیا جبکہ غیر سرکاری تنظیموں کے مطابق ان افراد کی تعداد تیس ہزار کے قریب تھی۔ ارجنٹائن میں ان واقعات کو "Dirty War" کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس فیصلے کی انسانی حقوق کی تنظیموں اور متاثرہ افراد کے اہلخانہ نے تعریف کی ہے۔ متاثرہ افراد کے اہلخانہ کا یہ فیصلہ سننے کے بعد ’اولے اولے‘ کے نعرے لگاتے ہوئے کہنا تھا کہ ان مجرموں کا نازیوں جیسا حال ہو گا۔ وہ جہاں بھی جائیں گے انہیں تلاش کر لیا جائےگا۔

قیدیوں کو رکھنے کے لیے استعمال کیے جانے والے مراکز میں سے ایک نیوی مشینک اسکول بنیادی طور پر ایک ملٹری کیمپ تھا، جسے اب میوزیم میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور وہاں جنگی جرائم سے متعلق ثبوت اور اشیاء رکھی گئی ہیں۔ ’ڈرٹی وار‘ میں ہلاک ہونے والوں کے رشتہ داروں اور بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے زندہ سیاسی کارکنوں نے فیصلے کے دن کو ملک کا ’تاریخی دن‘ قرار دیا ہے۔

رپورٹ امتیاز احمد

ادارت شادی خان سیف