1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

استنبول حملہ: دہشت گردی کے خلاف جنگ آخر تک، ایردوآن

مقبول ملک
1 جنوری 2017

نئے سال کے آغاز کے کچھ ہی دیر بعد استنبول میں بہت سے غیر ملکیوں سمیت انتالیس افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں ترک صدر ایردوآن نے کہا ہے کہ ترکی دہشت گردی کے خلاف آخر تک جنگ لڑے گا۔

https://p.dw.com/p/2V6nK
Türkei Istanbul - Krankenwagen nach Angriff auf Nachtclub
رائنا نائٹ کلب حملے میں پندرہ غیر ملکیوں سمیت انتالیس افراد ہلاک ہوئےتصویر: Reuters/Stringer

ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول سے اتوار یکم جنوری کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ استنبول کے رائنا نائٹ کلب میں کیا جانے والا حملہ ’ترکی کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش‘ تھا۔

Türkei  Recep Tayyip Erdogan Ankara
یہ حملہ ترکی کو غیر مستحکم بنانے کی کوشش ہے، صدر ایردوآنتصویر: picture-alliance/dpa/Y.Bulbul

ترک سربراہ مملکت کے مطابق انقرہ حکومت دہشت گردی کی ہر ممکنہ شکل اور ایسی کارروائیوں کے پیچھے کارفرما ہر قسم کے دہشت گرد گروپوں کے خلاف اپنی جنگ ایسی قوتوں کی حتمی شکست اور خاتمے تک جاری رکھے گی۔

صدر ایردوآن نے اس حملے کے بعد اتوار کی صبح جاری کیے گئے اپنے ایک تحریری بیان میں کہا، ’’بطور قوم ہم نہ صرف مسلح دہشت گردانہ حملے کرنے والے گروہوں اور ان کے پیچھے سرگرم قوتوں کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے بلکہ ترکی پر کیے جانے والے جملہ اقتصادی، سیاسی اور سماجی حملوں کو بھی پوری قوت سے ناکام بنا دیا جائے گا۔‘‘

صدر ایردوآن نے اپنے اس بیان میں مزید کہا، ’’وہ (ایسے حملے کرنے والے) انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، ہمیں اخلاقی طور پر ناامید کرنا چاہتے ہیں اور ترکی کو غیر مستحکم بنانا چاہتے ہیں۔ لیکن ہم ایسے قابل مذمت حملوں کا، جن میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، طیش میں آئے بغیر ٹھنڈے دماغ سے ایک قوم کے طور پر مل کر مقابلہ کریں گے۔ ہم ایسے گھناؤنے اقدامات کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی کسی کو بھی کبھی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘

Türkei Istanbul - Nachtclub Reina
آبنائے باسفورس کے کنارے رائنا نائٹ کلب استنبول میں ملکی اور غیر ملکی اشرافیہ کا پسندیدہ ترین مقام ہےتصویر: picture-alliance/R. Hackenberg
Istanbul Reina nightclub nach Anschlag
حملے کے بعد رائنا نائٹ کلب کی آبنائے باسفورس سے لی گئی ایک تصویر، پیش منظر میں کوسٹ گارڈز کی ایک گشتی کشتیتصویر: Reuters/U. Bektas

استنبول میں آبنائے باسفورس کے کنارے اس شہر کے یورپی حصے میں ملکی اور غیر ملکی اشرافیہ میں انتہائی مقبول اور بہت مہنگے رائنا نائٹ کلب میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب نیا سال شروع ہونے کے کچھ ہی دیر بعد ایک مسلح حملہ آور نے وہاں موجود افراد پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی تھی۔

اس حملے میں کم از کم 39 افراد ہلاک ہوئے، جن میں ترک وزیر داخلہ کے مطابق کم از کم 15 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اس حملے میں 60 کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں سے متعدد کی حالت تشویش ناک ہے۔

اس حملے کے بعد واحد حملہ آور، کئی رپورٹوں کے مطابق مبینہ طور پر موقع پر ہی اپنا لباس بدل کر، وہاں سے فرار ہو گیا تھا اور ترک سکیورٹی اہلکار اس کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Türkei Istanbul - Sanitäter transportieren verletzte nach Angriff auf Nachtclub
ساٹھ کے قریب زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہےتصویر: Reuters/Stringer

اس حملے کی دنیا بھر میں بہت سے رہنماؤں نے شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بزدلانہ اقدام اور سال 2017ء کا افسوس ناک آغاز قرار دیا ہے۔ ترک حکام کے بقول یہ حملہ واضح طور پر ایک دہشت گردانہ کارروائی تھا۔ ابھی تک اس حملے کی کسی بھی شدت پسند گروپ یا تنظیم نے ذمے داری قبول نہیں کی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں