1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’استنبول: مبینہ حملہ آور کی شناخت مکمل کر لی گئی ہے‘

عابد حسین
4 جنوری 2017

ترک وزیر خارجہ کے مطابق استنبول کے نائٹ کلب پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو شناخت کر لیا گیا ہے۔ اسی دوران ترک سکیورٹی حکام نے داعش کے ساتھ مبینہ تعلق رکھنے والے پانچ افراد کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2VEcj
Istanbul Anschlag Nachtclub Reina Verdächtiger
تصویر: Reuters/DHA

ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاؤش اولو نے ملکی نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ استنبول کے نائٹ کلب پر نئے سال کے موقع پر حملہ کرنے والے کی حتمی شناخت کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ وزیر خارجہ نے حملہ آور کی شناخت کی مزید تفصیل ظاہر کرنے کو قبل از وقت قرار دیا ہے۔

 ترک میڈیا کے مطابق حملہ آور کا تعلق وسطی ایشیائی ریاستوں کرغیزستان یا ازبکستان کے ساتھ ہو سکتا ہے۔ استنبول حملے کا مبینہ ملزم ابھی تک گرفتار نہیں کیا جا سکا اور وہ مفرور ہے جبکہ پولیس اور خفیہ اداروں کے ایجنٹ اپنے چھاپوں کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔

 ترک میڈیا کے مطابق شام سے ترکی میں داخل ہو کر حملہ آور نے وسطی شہر قونیا میں ایک اپارٹمنٹ کرائے پر حاصل کیا تھا۔ اُس کے ہمراہ اُس کی بیوی اور دو بچے بھی تھے۔ ترک میڈیا پر یہ بھی رپورٹ کیا گیا ہے کہ حملہ آور کی بیوی اِس وقت پولیس کی حراست میں ہے اور اُس نے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ وہ نہیں جانتی کہ اُس کا شوہر استنبول کے نائٹ کلب پر حملے میں ملوث ہے۔

Türkei Istanbul Nachtclub Reina Polizei
استنبول کے رائنا نائٹ کلب کے قریب ترک پولیس کا اہلکارتصویر: Getty Images/AFP/O. Kose

نیوز ایجنسی ڈوگن کے مطابق انہی ایام میں پولیس نے تین ایسے خاندانوں سے بھی پوچھ گچھ جاری رکھی ہوئی ہے، جو بیس روز قبل قونیا سے ازمیر شہر منتقل ہوئے ہیں۔ ان تینوں خاندانوں کے ستائیس افراد کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے رکھا ہے۔ ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

تین خاندانوں کی گرفتاری سے قبل ترک سکیورٹی حکام نے کم از کم چودہ افراد گرفتار کر رکھے ہیں۔ پانچ ایسے افراد کو بھی حراست میں لیا گیا، جن پر شبہ ہے کہ وہ داعش کے کارکن ہیں۔ حکام کا خیال ہے کہ گرفتار کیے گئے یہ افراد حملے میں ملوث ہو سکتے ہیں۔ اتاترک انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بھی دو غیر ملکیوں کو گرفتار کرنے کے بعد اُن کے موبائل فونز اور سامان کو پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

سال 2017 کے شروع ہونے کے اولین گھنٹے میں استنبول کے رائنا نائٹ کلب پر کیے گئے حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ حملہ اُس کے ایک سپاہی نے کیا تھا۔ اس حملے میں انتالیس افراد مارے گئے تھے، جن میں ستائیس غیرملکی تھے۔ غیر ملکیوں کا تعلق لبنان،سعودی عرب، اسرائیل، بھارت، اردن، عراق، تیونس اور مراکش سے تھا۔