1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیلی تعمیراتی منصوبے پر جرمنی کی تنقید

16 مارچ 2010

مشرقی یروشلم میں آباد کاری کے اسرائیلی منصوبے پر عالمی برادری کی جانب سے تنقید کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اب جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی اس اسرائیلی منصوبے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے امن عمل کے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/MTvv
جرمن چانسلر انگیلا میرکل لبنانی وزیر سعد الحریری کے ساتھتصویر: AP

مشرقی یروشلم میں آباد کاری کے اسرائیلی منصوبے پر عالمی برادری کی جانب سے تنقید کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اب جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی اس اسرائیلی منصوبے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے امن عمل کے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔

Deutschland Libanon Merkel Hariri Berlin
برلن میں سعد الحریری کا استقبالتصویر: AP

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے پیر کو دارالحکومت برلن میں لبنان کے وزیر اعظم سعد الحریری کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ مشرقی یروشلم میں مزید یہودی بستیوں کی تعمیر کے اعلان سے اسرائیل اور فلسطینیوں کو مذاکرات کے لئے قریب لانے کی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔

تاہم میرکل نے یہ اُمید بھی ظاہر کہ مستقبل میں اسرائیل کی جانب سے مثبت اشارے سامنے آئیں گے اور یروشلم حکومت ایسے منفی طرز عمل سے اجتناب کرے گی، جس کے نتجے میں بات چیت کا کوئی راستہ نہ رہے۔

میرکل نے کہا کہ اسرائیل کے اس فیصلے سے مشرق وسطیٰ کا امن عمل متاثر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعطم بینجمن نیتن یاہو کو ٹیلی فونک گفتگو کے دوران اس خطرے سے آگاہ بھی کر دیا ہے۔

اس موقع پر لبنانی وزیر اعظم سعد الحریری نے بھی مشرقی یروشلم کے لئے اسرائیلی منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امن عمل میں بہت تھوڑی پیش رفت دکھائی دیتی ہے اور ان کا دل تشویش سے بھرا ہے۔ الحریری نے کہا کہ ایسے منصوبوں کی وجہ سے انتہا پسندوں کے پیروکاروں میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہے اور عالمی برادری کو اس حوالے سے مثبت نتائج کے حصول میں مشکل پیش آ سکتی ہے۔

سعد الحریری نے مزید کہا کہ لبنان کی مدد کرنے کا بہترین طریقہ بھی یہی ہے کہ فلسطینی علاقوں کے اندر موجودہ حالات میں بہتری لائی جائے۔

لبنانی وزیر اعظم نے کہا کہ عرب۔اسرائیل تنازعے کے حل میں ناکامی کا سب سے زیادہ نقصان لبنان کو پہنچا ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی ہوگا۔

Deutschland Libanon Merkel Hariri Berlin
لبنانی وزیر اعظم صحافیوں سے گفتگو کر رہے ہیںتصویر: AP

اُدھر امریکہ نے کہا ہے کہ واشنگٹن انتظامیہ مشرقی یروشلم میں تعمیرات کے منصوبے کے حوالے سے اسرائیل کے باقاعدہ ردعمل کی منتظر ہے۔ قبل ازیں اتوار کو امریکی صدر باراک اوباما کے مشیر ڈیوڈ ایکسلروڈ نے اسرائیل کے اس منصوبے کو امریکہ کی ’’توہین‘‘ قرار دیا تھا۔ ایک امریکی ٹیلی وژن کے ساتھ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت کا یہ منصوبہ خطے میں قیام امن کی کوششوں کے لئے تباہ کن ہے۔ گزشتہ ہفتے امریکی نائب صدر جو بائیڈن کے دورہء اسرائیل کے موقع پر اسرائیلی وزارت داخلہ نے مشرقی یروشلم کے علاقے Ramat Shlomo میں سولہ سو نئے گھر تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کی بائیڈن نے سخت مذمت کی۔

اسرائیلی وزیر اعظم امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن کی ملک میں موجودگی کے دوران یہ اعلان کئے جانے پر تحقیقات کا حکم بھی دے چکے ہیں۔

رپورٹ: ندیم گل / خبررساں ادارے

ادارت: گوہر نذیر گیلانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں