1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’اسلحے سے لدے جہاز پر امن مشن کے ہتھیار تھے‘

28 جون 2010

بھارتی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ پاکستان کے لئے جانے والے بحری جہاز میں پکڑا گیا اسلحہ و گولہ بارود لائیبیریا میں اقوام متحدہ کے امن مشن سے متعلق ہوسکتا ہے جبکہ پاکستان نے اس جہاز کو روکے جانے کی مذمت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/O4dJ
فائل فوٹوتصویر: AP

بھارتی ریاست مغربی بنگال کی پولیس انتظامیہ نے جمعہ کو پکڑے گئے اس بحری جہاز سے متعلق اتوار کو بیان جاری کیا ہے۔ اس سے قبل MV Aegean Glory نامی اس بحری جہاز میں بڑی مقدار میں راکٹ لانچرز، اینٹی ایئرکرافٹ گنز اور مختلف بموں کی موجودگی پر بھارتی حکام نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جہاز کے 20 رکنی عملے اور یونانی کپتان کو حراست مں لے لیا تھا۔ بیان کے مطابق جہاز میں پایا جانے والا اسلحہ نیپال، بنگلہ دیش اور پاکستان کے لئے روانہ کیا گیا تھا۔

ادھر اسلام آباد میں پاکستانی دفتر خارجہ نے اس بھارتی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاز کو قبضے میں لئے جانے سے انہیں لاعلم رکھا گیا تھا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط کے بقول جہاز نے پہلے بنگہ دیش کا اسلحہ چٹاگانگ پر اتارا اور پھر پاکستان کا اسلحہ لے کر کراچی آرہا تھا۔

Flash-Galerie Friedensmacher
لائیبیریا میں خانہ جنگی میں کم عمر جنگجگو بھی موت کے کھیل میں ملوث کردئے گئے ہیںتصویر: picture alliance/dpa

بھارتی حکومتی ذرائع کے مطابق جہاز کے کلیئرنگ ایجنٹ نے ابتدائی طور پر یہ نہیں بتایا تھا کہ جہاز میں اسلحہ موجود ہے، اسی لئے جہاز روکا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ 153 میٹر طویل یہ بحری جہازپاناما میں رجسٹرڈ ہے اور مونورویا، لائیبیریا، ماریشس اور چٹاگانگ سے ہوتا ہوا کولکتہ پہنچا تھا۔

یاد رہے کہ مغربی افریقہ کے ملک لائیبیریا میں چودہ سال کی خانہ جنگی کے بعد اقوام متحدہ نے امن مشن کے پندرہ ہزار اہلکار وہاں سلامتی کو ممکن بنانے کے لئے روانہ کئے تھے۔ بدامنی کے باعث لائیبیریا میں ڈھائی لاکھ سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔ حالات میں قدرے بہتری کے بعد2007ء سے لائیبیریا سے امن مشن کے دستوں کی واپسی کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: ندیم گِل