1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپین: تیر کر آنے والے مہاجرین کی ہلاکت، از سر نو تفتیش

شمشیر حیدر
14 جنوری 2017

ایک ہسپانوی عدالت نے مراکش سے تیرتے ہوئے سمندر پار ہسپانوی علاقے سییُوٹا پہنچنے کی کوشش کرنے والے پندرہ تارکین وطن کی ہلاکت کے اسباب جاننے کے لیے از سر نو تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2VnpT
Spanien Afrikanische Flüchtlinge in Ceuta
تصویر: picture-alliance/dpa/EFE/Reduan

پندرہ تارکین وطن کی ہلاکت کا یہ واقعہ چھ فروری 2014ء کو اس وقت پیش آیا تھا جب ڈھائی سو سے زیادہ تارکین وطن نے مراکش سے تیرتے ہوئے سمندر پار ہسپانوی علاقے سییُوٹا میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں ان ہلاکتوں کا ذمہ دار ہسپانوی کوسٹ گارڈز کو قرار دیتی رہی ہیں جنہوں نے مبینہ طور پر تیرتے ہوئے تارکین وطن پر ربڑ کی گولیاں چلائی تھیں۔

لاکھوں تارکین وطن کن کن راستوں سے کیسے یورپ پہنچے

ہسپانوی حکام نے ابتدائی طور پر ایسے الزامات کی تردید کی تھی تاہم بعد ازاں اسپین کی وزارت داخلہ نے سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی تھی جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ کوسٹ گارڈز تیر کر سییُوٹا پہنچنے والے افراد پر ربڑ کی گولیاں چلا رہے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ربڑ کی گولیاں مہاجرین کے ڈوبنے کا سبب نہیں بنیں لیکن انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں کا الزام ہے کہ انہی گولیوں کے سبب مہاجرین کی لائف جیکٹوں میں سوراخ ہو گئے تھے۔ زیادہ تر پناہ گزین تیرنا نہیں جانتے تھے اور لائف جیکٹیں ناکارہ ہونے کے باعث وہ ڈوب کر ہلاک ہوئے۔

اس روز بیس تارکین وطن تیرتے ہوئے ہسپانوی علاقے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے تھے جنہیں فوری طور پر واپس مراکش بھیج دیا گیا تھا۔ بعد ازاں کوسٹ گارڈز کو پندرہ پناہ گزینوں کی لاشیں ملی تھیں۔ ان ہلاکتوں کی تحقیقات کرنے والی عدالت نے ناکافی ثبوت ہونے کی بناء پر تحقیقات ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ہسپانوی حکام نے اس واقعے کی تحقیقات ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تین تنظیموں کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر ایک ہسپانوی عدالت نے از سر نو تفتیش کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

بحیرہٴ روم کا مغربی راستہ کہلایا جانے والا یہ راستہ مراکش سے سپین تک جاتا ہے۔ یہ راستہ تارکین وطن میں بہت مقبول نہیں ہے جس کی ایک بڑی وجہ ہسپانوی حکومت کی جانب سے ملکی سمندری حدود کی مسلسل نگرانی ہے۔ سمندری راستے کے علاوہ دو سمندر پار ہسپانوی علاقوں سییُوٹا اور میلِیّا کی سرحدیں بھی مراکش سے ملتی ہیں، جنہیں بلند و بالا سرحدی باڑ نصب کر کے محفوظ بنایا گیا ہے۔

دو برسوں میں ایک لاکھ سے زائد پاکستانیوں نے یورپ میں پناہ کی درخواستیں دیں

مشرقی یورپ میں مہاجرین کو شدید سردی کا سامنا