1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسیم آنند کا 27 جنوری تک جوڈیشل ریمانڈ

13 جنوری 2011

سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکوں میں ملوث ہونے کا مبینہ طور پر اعتراف کرنے والے اسیم آنند کو 27 جنوری تک جوڈیشل تحویل میں دے دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/zx6B
تصویر: AP

بھارتی اخبار ’تہلکہ میگزین‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق سوامی آسیم آنند نامی اس شخص نے جرم کا اعتراف کیا ہے۔ اس شخص نے سمجھوتہ ایکسپریس کے علاوہ اجمیر اور حیدر آباد میں مسلمانوں شہریوں اور ایک مسجد پر حملوں کا بھی مبینہ طور پر اعتراف کیا ہے۔ اخبار کے مطابق آنند کا کہنا تھا کہ وہ اپنے تمام ساتھیوں کو یہی پیغام دیتے تھے کہ، ’’بم کا جواب بم ہی سے دیا جانا چاہیے۔‘‘

indien_anschlag1.jpg
ہندو مذہبی رہنما نے اعتراف کیا ہے کہ وہ سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکوں میں ملوث تھاتصویر: AP

اس ہندو مذہبی رہنما نے مبینہ طور پر بتایا کہ راشٹریہ سیونگ سنگ کے لیڈر، اندریش بھی مسلمانوں پر حملوں میں ملوث ہیں۔

اس ہندو مذہبی رہنما کے اس بیان کے بعد بھارتی پولیس کئی دوسرے ملزمان کی تلاش میں ہے۔ ان مشتبہ افراد کے بارے میں اطلاع دینے پر بھارتی وزارت داخلہ نے بیس ہزار ڈالر کی مساوی رقم کے انعام کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان عبد الباسط نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ ء سمجھوتہ ایکسپریس کی تحقیقات اور پیشرفت سے پاکستان کو آگاہ کیا جائے۔ پاکستان کے اس مطالبے کے بعد بھارتی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو تفصیلات سے آگاہ کرنا قبل از وقت ہوگا۔

بھارتی مرکزی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی NIA اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اور کسی کو بھی اطلاعات فراہم کرنا قبل از وقت ہوگا۔ قبل ازیں منگل کو پاکستان میں بھارتی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا تھا اور بھارت میں جاری تحقیقات کے حوالے سے معلومات دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بھارتی اپوزیشن کی جماعت جنتہ پارٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دہشت پسندانہ واقعات میں ملوث دائیں بازو کے گروپوں کے بارے میں حقائق کو سامنے لایا جائے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں