1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اصل ہدف غیر ملکی تھے

27 نومبر 2008

ممبئی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں بہت بڑی اکثریت بھارتی شہریوں کی ہے۔ تاہم ان کارروائیوں میں غیرملکی اصل ہدف تھے۔ دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ بننے والے مختلف مقامات میں ایک یہودی مرکز بھی شامل ہے۔

https://p.dw.com/p/G3fX
ان حملوں میں ہلاک والوں میں چھ غیرملکی ہیں جن میں جرمنی، برطانیہ، جاپان اور اٹلی کا ایک ایک شہری بھی شامل ہے۔تصویر: AP

مختلف ذرائع کے مطابق عسکریت پسندوں نے اس یہودی مرکز میں ایک ربی اور اس کے اہل خانہ سمیت متعدد افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ بھارت کی Jewish فیڈریشن کے چیئرمین Jonathan Solomon نے کہا کہ وہ یہ نہیں جانتے کہ اس مرکز پر قبضہ کرنے والے حملہ آور کتنے ہیں۔ تاہم انہوں نے تصدیق کی کہ یرغمالی ربی کا نام Gavriel Holtzberg ہے جن کی اہلیہ اور بیٹی کو بھی یرغمال بنایا گیا تھا جنہیں بعد میں چھوڑ دیا گیا۔ تاہم حکام نے ربی Gavriel کی اہلیہ اور بیٹی کی رہائی کی تصدیق نہیں کی۔

دوسری جانب اس یہودی مرکز کے باہر دھماکوں کی اطلاعات بھی ملی ہیں جبکہ فوج نے اس عمارت کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔

Chabad House کہلانے والا یہ چار منزلہ یہودی مرکز نریمان بزنس ریذیڈنشل کمپلکس میں واقع ہے۔ یہاں یہودیت میں دلچسپی رکھنے والے یہودی روایات کا مشاہرہ کرنے آتے ہیں جبکہ اس عمارت کو ا سٹڈی سینٹر اور سیاحوں کے لیے ہوٹل کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

یہ رپورٹس بھی مل رہی ہیں کہ یہودی مرکز میں موجود عسکریت پسندوں نے ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل کو فون کر کے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حکومت سے مذاکرات کی پیش کش بھی کی ہے۔

دریں اثنا ممبئی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ان حملوں میں ہلاک والوں میں چھ غیرملکی ہیں جن میں جرمنی، برطانیہ، جاپان اور اٹلی کا ایک ایک شہری بھی شامل ہے۔ بھارت میں برطانوی ہائی کمشنر رچرڈ Stagg کا کہنا ہے کہ ممبئی حملوں سے متاثر ہونے والے برطانوی شہریوں کے لیے ہائی کمیشن میں ایک مرکز قائم کر دیا گیا ہے اور زخمی شہریوں کا پتا لگانے کے لیے ہسپتالوں کا دورہ بھی کیا جارہا ہے۔

رچرڈ Stagg کا کہنا ہے کہ ممبئی حملوں میں سات برطانوی شہری زخمی ہوئے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ تاہم انہوں نے کسی برطانوی شہری کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی۔