1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اطالوی وزیر اعظم کی کمپنی پر لاکھوں یورو کا جرمانہ

9 جولائی 2011

اطالوی شہر میلان کی ایک عدالت نے رشوت ستانی کے ایک مقدمے میں وزیر اعظم سلویو بیرلسکونی کی میڈیا کمپنی Fininvest پر 560 ملین یورو کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/11s6z
تصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ایجنسی ANSA کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم بیرلسکونی کی کمپنی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنے حریف میڈیا گروپ Compagnie Industriali Riunite کو یہ رقم ادا کرے۔ یہ معاملہ 1991ء میں Mondadori نامی اشاعتی ادارے کو خریدنے سے متعلق ہے۔ اکتوبر 2009ء میں میلان کی شہری عدالت کے ایک جج نے حکم سُنایا تھا کہ اس ادارے کے حقوق حاصل کرنے کے لیے ایک جج کو رشوت دی گئی تھی، جس میں بیرلسکونی 'شریک ذمہ دار' ہیں۔ رشوت وصول کرنے کی پاداش میں روم شہر کے اُس جج کو بعد میں بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔

عدالت نے اس ضمن میں بیرلسکونی کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنی حریف میڈیا کمپنی (CIR) کو 750 ملین یورو ہرجانہ ادا کرے۔ بیرلسکونی کے وکلاء نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کر رکھی تھی۔ ہفتہ کو میلان کی اپیل کورٹ میں فیصلہ سُناتے ہوئے جج نے کہا کہ رشوت ستانی کے سبب CIR کو اُس وقت 540 ملین یورو کا نقصان ہوا، جو اب سود ملا کر 560 ملین یورو ہو چکا ہے۔

یہ میڈیا کمپنی بیرلسکونی کے حریف Carlo de Benedetti کی ملکیت ہے، جو ہفت روزہ لا ایسپریسو اور روزنامہ لا ری پبلکا شائع کرتی ہے۔ یہ دونوں اخبار بیرلسکونی سے متعلق سیکس اسکینڈل کی اشاعت کے حوالے سے خاصے مشہور ہیں، جنہوں نے اطالوی وزیر اعظم کی ساکھ کو بہت متاثر کر رکھا ہے۔ حالیہ فیصلے کے بعد بیرلسکونی کی سیاسی حیثیت مزید کمزور ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

Demonstration Italien Silvio Berlusconi
بیرلسکونی کے خلاف منعقدہ ایک مظاہرے کا منظر، فائل فوٹوتصویر: picture-alliance/dpa

اطالوی وزیر اعظم نے رواں ہفتے ہی ایسی قانون سازی کی کوشش کی تھی، جس کے تحت وہ اس جرمانے سے بچ سکیں مگر حکومتی اتحادیوں کے عدم تعاون کے سبب وہ عملی طور پر ایسا نہ کرسکے۔

اطالوی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم مجبور ہیں کہ اگلے چند دنوں میں یہ جرمانہ ادا کردیں۔ بعض اطلاعات کے مطابق ایسا بھی ممکن ہے کہ بیرلسکونی کی میڈیا کمپنی Fininvest جرمانے سے بچنے کے لیے اٹلی کی اعلیٰ ترین عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں