1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’’اعضاء کی فروخت کا ارادہ غلط تھا‘‘

عدنان اسحاق12 جنوری 2016

اسکوائش کے ایک بھارتی کھلاڑی روی ڈکشٹ نے سماجی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے اعضاء کی فروخت کا اعلان کیا تھا۔ اس کے پاس کھلیوں کے جنوبی ایشیائی مقابلوں میں شرکت کے لیے پیسے نہیں ہیں۔

https://p.dw.com/p/1HbzU
تصویر: Mehr

روی ڈکشٹ کی عمر بائیس برس ہے۔ اس کے بقول وہ اپنے گردے بیچ کر رقم جمع کرنا چاہتا تھا تاکہ وہ اگلے ماہ ہونے والے جنوبی ایشیائی گیمز میں شرکت کر سکے۔ تاہم اس کا کہنا ہے کہ اسے اپنے فیصلے پر شرمندگی ہے۔ ’’وہ ایک وقتی فیصلہ تھا‘‘۔ ڈکشٹ ان ایشیائی مقابلوں میں شرکت کرنے والے بھارتی اسکواڈ میں شامل ہے۔ فیس بک پر اس نے 8 لاکھ روپے میں اپنے گردے فروخت کرنے کا اشتہار لگایا تھا۔

روی ڈکشٹ کے بقول کسی ادارے کی جانب سے مالی تعاون کی پیشکش نہ کیے جانے کی وجہ سے اسے تقریباً ایک لاکھ روپے کی ضرورت ہے۔ ’’ ان کھیلوں میں شرکت کے لیے ایک لاکھ روپے کم پڑ رہے تھے اور میں کوئی اسپانسر بھی تلاش نہیں کر پا رہا تھا۔ اس موقع پر میں نےسوچا کہ میں آٹھ لاکھ میں ایک گردہ فروخت کر دوں تاکہ دوسرے مقابلوں میں شرکت کرنے کے لیے بھی میرے پاس رقم موجود ہو۔‘‘

ڈکشٹ اسی ہفتے تیئیس برس کے ہونے والے ہیں۔ انہوں نے بعد ازاں ایک خط کے ذریعے اپنی اس پیشکش پر اپنے مداحوں اور بھارت کی اسکوائش فیڈریشن سے معزرت طلب کی۔ تاہم اس کے باوجود ابھی تک ان کے لیے رقم کا انتظام نہیں ہو سکا ہے۔ روی نے بتایا ’’ گردے بیچنے کا میرا کبھی بھی کوئی ارادہ نہیں تھا۔ میں اسکوائش کھیلنا اور کیریئر بنانا چاہتا ہوں‘‘۔ ان کے بقول وہ اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے کسی نہ کسی اسپانسر کی تلاش جاری رکھیں گے۔

بھارت میں جسمانی اعضاء فروخت کرنا قانوناً جرم ہے اور ڈکشٹ کی جانب سے گردے فروخت کرنے کی دھمکی نے اس کے والدین کو پریشان کر دیا تھا۔ روی کے والد رام کیلاش نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا ’’میں نے اور روی کی والدہ نے اس سے بات کی اور اسے ایسا کرنے سے روکا۔ ہم نے اس سے کہا کہ اس بحران کا حل تلاش کر لیا جائے گا۔‘‘ رام کیلاش کے مطابق انہوں نے روی کو سمجھایا کہ اس طرح وہ اپنا کیریئر اور اپنی زندگی تباہ کر لے گا۔