1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان : داعش کے خلاف امريکی حملہ، شہری بھی ہلاک

28 ستمبر 2016

دہشت گرد تنظيم داعش کے ٹھکانوں پر مشرقی افغانستان ميں بدھ کو کيے جانے والے ايک امريکی فضائی حملے ميں کم از کم اٹھارہ افراد ہلاک ہو گئے۔ حکام کے مطابق اس حملے ميں شدت پسندوں کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہيں۔

https://p.dw.com/p/2QhcW
Afghanistan Bagram Air Base
تصویر: picture-alliance/newscom/A. Williams

فرانسيسی خبر رساں ادارے اے ايف پی کی جلال آباد سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق پاکستانی سرحد سے قريب افغان صوبے ننگرہار کے ضلع آچن ميں يہ فضائی حملہ بدھ اٹھائيس ستمبر کے روز کيا گيا۔ افغانستان ميں اسلامک اسٹيٹ کا گڑھ مانے جانے والے اس خطے ميں فضائی حملہ اس وقت کيا گيا، جب علاقائی لوگ حج سے لوٹنے والے ايک قبائلی رہنما کو خوش آمديد کرنے کے ليے جمع تھے۔ تاحال يہ واضح نہيں کہ آيا يہ ڈرون حملہ تھا يا باقاعدہ لڑاکا طيارے سے ہدف کو نشانہ بنايا گيا۔

حکام کے مطابق حملے ميں مجموعی طور پر اٹھارہ افراد ہلاک ہوئے، جن ميں شہری بھی شامل ہيں۔ تاہم حملے ميں ہلاک ہونے والوں کے حوالے سے متضاد رپورٹيں سامنے آ رہی ہيں۔ آچن کے پوليس سربراہ محمد علی نے نيوز ايجنسی کو بتايا کہ يہ امريکی فضائی حملہ پندرہ شدت پسندوں اور تين شہريوں کی ہلاکت کا سبب بنا۔ اس کے برعکس صوبہ ننگرہار کے ايک رکن پارليمان عصمت اللہ شنواری کا دعویٰ ہے کہ ہلاک ہونے والوں ميں قبائلی بزرگ کے تيرہ رشتہ دار شامل ہيں جبکہ اسلامک اسٹيٹ کے صرف چھ شدت پسند مارے گئے۔

Bildergalerie IS in Afghanistan
آچن افغانستان ميں اسلامک اسٹيٹ کا گڑھ مانا جاتا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/G. Habibi

امريکی فوج کی جانب سے اس واقعے کے بارے ميں کہا گيا ہے کہ افواج نے ’آچن ميں انسداد دہشت گردی کی ايک کارروائی کی‘ اور وہ اس کارروائی کے نتيجے ميں ہونے والی سويلين ہلاکتوں کے دعووں سے باخبر ہيں۔ فوج کے ترجمان چارلز کلِيوولينڈ نے کہا، ’’فضائی حملے سے جڑے تمام حقائق کا جائزہ ليا جا رہا ہے۔‘‘ ان کے بقول امريکی افواج اور افغانستان، دونوں ہی سويلين ہلاکتوں کے کسی بھی دعوے کو انتہائی سنجيدگی سے ليتے ہيں۔

مشرق وسطیٰ ميں سرگرم شدت پسند تنظيم اسلامک اسٹيٹ کی افغانستان ميں موجودگی کے شواہد دو برس قبل سن 2014 ميں سامنے آنا شروع ہوئے تھے۔ اس تنظيم نے ملک کے مشرقی حصے ميں اپنی پر تشدد کارروائياں بڑھاتے ہوئے افغان طالبان کے ليے ايک چيلنج کھڑا کر ديا تھا۔ تاہم ننگرہار ميں افغان فوج کی حاليہ زمينی کارروائی اور امريکی فضائی حملوں نے افغانستان ميں داعش کو پچھلے دنوں ميں کچھ کمزور کر ديا ہے۔ يہ تنظيم اب محض دو سے تين اضلاع ميں محدود ہو کر رہ گئی ہے، جن ميں سے ايک آچن ہے۔