1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: سرحدی صوبے میں خودکش حملہ، 24 افراد ہلاک

28 مارچ 2011

افغانستان کے مشرقی سرحدی صوبے پکتیکا میں ایک خودکش ٹرک حملے میں 24 افغان شہری ہلاک اور 53 زخمی ہوگئے ہیں۔ یہ دہشت گردانہ حملہ سڑک تعمیر کرنے والی ایک کمپنی کی عمارت پر کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10isb
تصویر: AP

پکتیکا کے مرکز شرنہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے بیشتر مزدور، ٹھیکے دار اور ان کی حفاظت پر مامور سکیورٹی گارڈز تھے۔ یہ عمارت ضلع برمل میں واقع ہے۔ صوبائی گورنر کے ترجمان مخلص افغان کے مطابق حملہ آور نے بارود سے بھرا ٹرک اس عمارت میں داخل کر کے اسے دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ طالبان عسکریت پسندوں کے ایک ترجمان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

پکتیکا صوبہ پاکستان کے زیر انتظام قبائلی علاقے وزیرستان سے متصل ہے، جہاں طالبان اور القاعدہ کا حامی حقانی نیٹ ورک فعال ہے۔ عسکریت پسند متعدد بار اس قسم کے سویلین اہداف کو نشانہ بنا چکے ہیں، جو ان کی نظر میں مغربی ممالک کی حمایت یافتہ کابل حکومت کے حامی ہیں۔

Karte Afghanistan deutsch/englisch
تصویر: DW

پرتشدد واقعات میں افغان عوام کی جانیں ضائع ہونے کے واقعات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ 2001ء میں افغانستان پر امریکی حملے اور طالبان حکومت کے خاتمے کے بعدگزشتہ سال اس ضمن میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز رہا۔

اقوام متحدہ کے اعداد وشمار کے مطابق 2010ء کے دوان 2777 شہری دہشت پسندانہ واقعات میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان افراد کی تین چوتھائی تعداد عسکریت پسندوں کے حملوں کا نشانہ بنی جبکہ ایک چوتھائی تعداد افغان و غیر ملکی سکیورٹی دستوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئی۔ پکتیکا کے حالیہ واقعے نے افغانستان میں سلامتی سے متعلق خدشات کو ایک بار پھر واضح کر دیا ہے۔ اگرچہ ملک کے وسطی اور شمالی علاقے قدرے پر امن تصور کیے جا رہے ہیں تاہم پاکستان کی سرحد سے ملحق مشرقی و جنوبی علاقوں میں تاحال سلامتی کی صورتحال ناگفتہ ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں