افغانستان: قیدیوں پر تشدد کے الزامات
7 ستمبر 2011برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ افغانستان کی جیلوں میں قیدیوں پر منظم طریقے سے تشدد کیا جاتا ہے، ان کو مارا پیٹا جاتا ہے اور بجلی کے جھٹکے دیے جاتے ہیں۔
افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج نے حالیہ چند برسوں میں افغان قیدیوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داریاں افغان حکومت کو منتقل کرنا شروع کی ہیں۔ تاہم اس کے باوجود ایسے الزامات سامنے آتے رہتے ہیں کہ افغانستان کی جیلوں میں قید عسکریت پسندوں اور جرائم پیشہ افراد پر تشدد کیا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ بی بی سی کے مطابق اس رپورٹ میں بعض افغان پولیس اہلکاروں کی جانب سے نجی جیلیں چلانے کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں۔
افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن کے ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ نے رپورٹ میں پیش کی گئی تفصیلات افغان حکومت کو پیش کر دی ہیں۔ افغان حکام کی جانب سے اس رپورٹ پر کوئی باضابطہ رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے قیدیوں پر منظم تشدد کا الزام تو عائد کیا ہے تاہم اس کے مطابق یہ حکومتی پالیسی نہیں ہے۔
ادھر منگل ہی کے روز افغانستان میں امریکی افواج کے ساتھ کام کرنے والے ایک امریکی شہری کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔ اس امریکی شہری کی ہلاکت دارالحکومت کابل کے نواح میں ہوئی ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد