1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: قیدیوں پر تشدد کے الزامات

7 ستمبر 2011

مغربی دفاعی اتحاد کے مطابق اس نے افغانستان میں قیدیوں کا تبادلہ روک دیا ہے، جس کی وجہ اقوام متحدہ کی وہ رپورٹ بتائی گئی ہے جس میں قیدیوں پر تشدد کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/12U5v
تصویر: dapd

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ افغانستان کی جیلوں میں قیدیوں پر منظم طریقے سے تشدد کیا جاتا ہے، ان کو مارا پیٹا جاتا ہے اور بجلی کے جھٹکے دیے جاتے ہیں۔

 افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج نے حالیہ چند برسوں میں افغان قیدیوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داریاں افغان حکومت کو منتقل کرنا شروع کی ہیں۔ تاہم اس کے باوجود ایسے الزامات سامنے آتے رہتے ہیں کہ افغانستان کی جیلوں میں قید عسکریت پسندوں اور جرائم پیشہ افراد پر تشدد کیا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ بی بی سی کے مطابق اس رپورٹ میں بعض افغان پولیس اہلکاروں کی جانب سے نجی جیلیں چلانے کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں۔

Superteaser NO FLASH Afghanistan Deutschland ISAF Soldat in Faisabad
بین الاقوامی افواج نے حالیہ چند برسوں میں افغان قیدیوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داریاں افغان حکومت کو منتقل کرنا شروع کی ہیںتصویر: picture alliance / dpa

افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن کے ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ نے رپورٹ میں پیش کی گئی تفصیلات افغان حکومت کو پیش کر دی ہیں۔ افغان حکام کی جانب سے اس رپورٹ پر کوئی باضابطہ  رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے قیدیوں پر منظم تشدد کا الزام تو عائد کیا ہے تاہم اس کے مطابق یہ حکومتی پالیسی نہیں ہے۔

ادھر منگل ہی کے روز افغانستان میں امریکی افواج کے ساتھ کام کرنے والے ایک امریکی شہری کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔ اس امریکی شہری کی ہلاکت دارالحکومت کابل کے نواح میں ہوئی ہے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄  خبر رساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں