1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں امریکا کی سب سے بڑی بیس پر حملہ، چار ہلاک

12 نومبر 2016

افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے زیر استعمال سب سے بڑے ملٹری بیس کے اندر ہونے والے ایک دھماکے کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ہے۔

https://p.dw.com/p/2SavQ
Parwan Detention Center in Bagram, Afghanistan
تصویر: picture-alliance/dpa

افغان دارالحکومت کابل سے شمال کی جانب واقع انتہائی سکیورٹی کی حامل بگرام ایئر فیلڈ کے اندر یہ دھماکا ہفتہ 12 نومبر کو علی الصبح ہوا۔ یہ دھماکا ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب افغان طالبان نے ملک بھر میں اپنی کارروائیوں میں اضافہ کر رکھا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد کی قومیت کے بارے میں فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکا۔  مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، ’’بگرام ایئر فیلڈ کے اندر ایک دھماکا ہوا جس کی وجہ سے چار افراد ہلاک جبکہ 14 دیگر زخمی ہوئے۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس فوجی اڈے پر موجود امدادی ٹیمیں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر رہی ہیں جبکہ دھماکے کے سلسلے میں تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔

افغان صوبہ پروان کے گورنر کے ترجمان وحید صدیقی کے مطابق یہ دھماکا ایک خودکش حملہ آور کی جانب سے کیا گیا۔ بگرام صوبہ پروان کا دارالحکومت ہے۔ صدیقی نے اے ایف پی کو بتایا، ’’ہمیں متاثرہ افراد کی قومیت کا تو نہیں پتہ البتہ دھماکا کرنے والا ممکنہ طور پر ایک افغان مزدور تھا جو وہاں کام کرتا تھا۔‘‘

Gefängnis Bagram Kabul Afghanistan Archiv 2012
کابل سے شمال کی جانب واقع انتہائی سکیورٹی کی حامل بگرام ایئر فیلڈ کے اندر یہ دھماکا ہفتہ 12 نومبر کو علی الصبح ہواتصویر: MASSOUD HOSSAINI/AFP/Getty Images

بگرام کے ڈسٹرکٹ گونر عبدالشکور قدسی کے مطابق یہ دھماکا عالمی وقت کے مطابق شب ایک بجے ہوا اور یہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی گونج پورے علاقے میں سنی گئی۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق بگرام ایئربیس میں ہونے والے اس خودکش حملے کے پیچھے اس عسکریت پسند گروپ کا ہاتھ ہے۔ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں ’’امریکی حملہ آوروں کا بھاری نقصان‘‘ ہوا ہے۔

کابل کے قریب واقع بگرام ایئربیس پر طالبان کی طرف سے پہلے بھی حملے ہو چکے ہیں۔ گزشتہ برس دسمبر میں اس فوجی اڈے کے قریب ایک موٹر سائیکل پر سوار ایک خودکش حملہ  آور کے حملے میں چھ امریکی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ حملہ 2015ء کے دوران غیر ملکی فوجیوں پر ہونے والے خونریز ترین حملوں میں سے ایک تھا۔