1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں بم دھماکہ، ایک ہی خاندان کے گیارہ افراد ہلاک

2 جولائی 2011

جنوبی افغانستان میں آج ہفتہ کے روز سڑک کنارے نصب ایک بم پھٹنے سے ایک ہی خاندان کے گیارہ افراد ہلاک ہو گئے۔ ہلاک شدگان ایک منی بس میں سوار تھے کہ ان کی گاڑی اس بم دھماکے کا شکار ہو گئی۔

https://p.dw.com/p/11nnP
تصویر: AP

قندھار سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ پانچ مردوں، چارخواتین اوردو بچوں پر مشتمل یہ افغان خاندان ممکنہ طور پر پاکستان میں مہاجرین کے طور پر قیام کے بعد واپس افغانستان لوٹ رہا تھا۔ پاک افغان سرحد پار کرنے کے بعد بد امنی کے شکار افغان سرحدی صوبے زابل سے گزرتے ہوئے ان افغان باشندوں کی گاڑی سڑک کے کنارے نصب کیے گئے ایک بم کا نشانہ بن گئی۔ اس علاقے میں افغان طالبان نے اپنی کافی زیادہ پناہ گاہیں قائم کر رکھی ہیں اور وہ بار بار سرکاری دستوں، غیر ملکی فوجیوں اور عام شہریوں کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔

Afghanistan Bundeswehr nach Anschlag in Kundus
افغانستان میں اس وقت ڈیڑھ لاکھ کے قریب غیر ملکی فوجی موجود ہیںتصویر: AP

زابل کے نائب گورنر محمد جان رسول یار نے فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اس دھماکے میں دیسی ساخت کا ایک بم استعمال کیا گیا۔ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق ہفتہ کی صبح آٹھ بجے کے قریب پیش آیا۔ رسول یار نے یہ بھی بتایا کہ ہلاک ہونے والے افغان شہری پاکستان سے لوٹنے کے بعد زابل کے راستے افغان صوبے غزنی کی طرف سفر پر تھے۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق افغانستان کی قریب دس سال قبل شروع ہونے والی جنگ میں سب سے زیادہ ہلاکتیں عام شہریوں کی ہوئی ہیں۔ سالانہ بنیادوں پر گزشتہ برس یہ تعداد سب سے زیادہ رہی تھی، جو 2777 بنتی تھی۔ اقوام متحدہ کے مئی میں جاری کیے گئے اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ اس سال مارچ کے مہینے کے بعد سے پورے ملک میں خونریزی اور بم حملوں میں پچھلے سال اسی عرصے کے مقابلے میں اکیاون فیصد اضافہ ہو چکا تھا۔ ایسے واقعات میں یا دیسی ساخت کے بم استعمال کیے جاتے ہیں یا پھر مسلح تصادم ہلاکتوں کا سبب بنتے ہیں۔

Afghanistan Bundeswehr nach Anschlag in Kundus
امریکہ افغانستان سے اپنے فوجیوں کی محدود واپسی اسی مہینے شروع کر دے گاتصویر: AP

کل جمعہ کے روز بھی جنوبی افغانستان میں بارودی سرنگیں پھٹنے کے دو مختلف واقعات میں قندھار کے صوبے میں کم از کم چار افراد مارے گئے تھے۔

افغانستان میں اس وقت ڈیڑھ لاکھ کے قریب غیر ملکی فوجی موجود ہیں۔ ان میں سے ایک لاکھ کے قریب امریکی فوجی ہیں۔ امریکہ افغانستان سے اپنے فوجیوں کی محدود واپسی اسی مہینے شروع کر دے گا۔ صدر باراک اوباما کا ارادہ ہے کہ اس سال کے آخر تک افغانستان سے دس ہزار فوجی واپس بلا لیے جائیں گے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: شامل شمس

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں