1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں خود کش حملہ، خفیہ ادارے کے نائب سربراہ ہلاک

2 ستمبر 2009

مشرقی افغان صوبے لغمان کی ایک مسجد کے باہر ہونے والے خود کش بم حملے میں افغان انٹیلی جنس ایجنسی کے نائب سربراہ سمیت 23 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/JNqn
جائے واقعہ پر ایک امریکی فوجی پوزیشن سنبھالے کھڑا ہےتصویر: AP

افغان حکام کے مطابق عبداللہ لغمانی حامد کرزئی کی حکومت میں اہم ترین حکومتی عہدیداروں میں سے ایک شمار کئے جاتے تھے۔ عبداللہ لغمانی ڈائریکٹریٹ آف سیکیورٹی کے ڈپٹی ہیڈ تھے۔ طالبان عسکریت پسندوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ تنظیم نے اس بم حملے کے لئے ایک خودکش بمبار کو بھیجا تھا۔

افغان صونے لغمان کے گورنر کے ترجمان سید احمد صوفی نے اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 23 بتائی ہے۔ صوفی کا کہنا ہے کہ اس حملے میں دو سینئر صوبائی حکومتی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔

عسکریت پسندوں کی جانب سے یہ بم حملہ کابل سے مشرق کی جانب تقریبا ساٹھ میل کے فاصلے پر صوبائی دارالحکومت مہتر لام کی ایک مسجد کے قریب کیا گیا۔

صوبے ہلمند میں عسکریت پسندوں کے خلاف امریکی اور برطانوی فوجی دستوں کےآپریشن کے بعد افغانستان میں پرتشدد واقعات میں گزشتہ کچھ عرصے میں انتہائی تیزی دیکھی گئی ہے۔

Afghanistan Anschlag in Mehterlam
حملے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیںتصویر: AP

افغان صوبے ہلمند میں حالیہ آپریشن امریکی صدر باراک اوباما کی افغانستان کے حوالے سے نئی پالیسی کا حصہ ہے۔ واشنگٹن کی نئی پالیسی میں افغانستان میں فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کر کے طالبان کو مکمل شکست سے دوچار کرنا اور افغانستان کو مستحکم کرنا شامل ہے۔ اسی لئے واشنگٹن کی جانب سے رواں برس افغانستان میں کئی ہزار اضافی فوجی بھیجے جا چکے ہیں۔ افغانستان میں امریکی اور نیٹو فوجیوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔

2001ء میں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد سے اگست کا مہینہ افغانستان میں متعین غیر ملکی افواج کے لئے اب تک کا سب سے خونریز مہینہ رہا۔ اس مہینے ہلاک ہونے والے غیر ملکی فوجیوں کی تعداد تقریباً 77 بتائی جا رہی ہے۔ جولائی کے مہینے میں ہلاک ہونے والے غیر ملکی فوجیوں کی تعداد 76 تھی۔

افغانستان میں غیر ملکی فوجیوں کی ہلاکتوں پر نظر رکھنے والی ایک غیر جانبدار ویب سائٹ کے مطابق رواں برس اب تک کا سب سے خونریز سال رہا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق رواں برس اب تک ہلاک ہونے والے غیر ملکی فوجیوں کی تعداد 309 ہے۔

بیس اگست کو افغانستان میں صدارتی انتخابات کے روز بھی طالبان نے کئی مقامات پر حملے کر کے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا تھا۔ دوسری جانب ان انتخابات میں اب تک سامنے آنے والے غیر حتمی ابتدائی نتائج کے مطابق موجودہ صدر کرزئی کو سابق وزیر خارجہ اور اہم صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ پر گو کہ برتری حاصل ہے تاہم یہ برتری واضح نہیں۔ اس لئے امکانات ہیں کہ اکتوبر میں صدارتی انتخابات کا دوسرا دور ہوگا۔ ایسے موقع پر افغانستان میں انتخابات کے دوسرے ممکنہ مرحلے اور سیکیورٹی کی خستہ صورتحال کو ملک کی سالمیت اور استحکام کے حوالے سے انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امجدعلی