1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں پارلیمانی انتخابات، ووٹنگ جاری

18 ستمبر 2010

افغانستان میں پارلیمانی انتخابات کے لئے پولنگ آج ہو رہی ہے۔ پارلیمنٹ کی 249 نشستوں کے لئے ڈھائی ہزار سے زیادہ اُمیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ طالبان کی دھمکیوں کے تناظر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/PFLd
تصویر: AP

پولنگ مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوئی۔ افغان صدر حامد کرزئی نے خبردار کیا ہے کہ انتخابی عمل میں بے قاعدگیاں ہو سکتی ہیں۔ تاہم انہوں نے اپنے عوام پر اس عمل میں حصہ لینے کے لئے زور دیا ہے۔

پولنگ سٹیشنوں کو پہلے ہی طالبان کی جانب سے حملوں کا خطرہ درپیش ہے، جو گزشتہ نو برس سے انتہاپسندانہ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہفتہ کی صبح افغانستان کے دارالحکومت کے مرکزی حصے میں ایک بڑے دھماکے کی آواز بھی سنی گئی ہے۔ مقامی وقت کے مطابق صبح چار بجے ہونے والے اِس دھماکے کو پولیس باغیوں کی طرف سے فائر کیا گیا ایک راکٹ قرار دے رہی ہے۔

Hamid Karzai
افغان صدر حامد کرزئیتصویر: AP

اسلامی انتہاپسندوں کو 2001ء میں اقتدار سے بے دخل کیا گیا تھا۔ انہوں نے افغان عوام سے ان پارلیمانی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کے لئے کہا تھا جبکہ انتخابی عمل کو سبوثاژ کرنے کی دھمکی بھی دے رکھی ہے۔

انہوں نے ایک امیدوار عبدالرحمان حیات کے اغوا کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے، جو جمعہ سے لاپتہ ہیں۔ طالبان کو 18

انتخابی کارکنوں کے اغوا کا ذمہ دار بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ تین امیدوار قتل بھی ہو چکے ہیں۔

پولنگ قبل ازیں سکیورٹی خدشات اور انتخابی اصلاحات کے نفاذ کے تحت دو مرتبہ مؤخر کی گئی تھی۔ تریسٹھ ہزار افغان فوجی اور 52 ہزار پولیس اہلکار پولنگ سٹیشنوں کی سکیورٹی کے لئے تعینات ہیں، جنہیں غیرملکی فوجیوں کی معاونت بھی حاصل ہے۔ نیٹو کا کہنا ہے کہ افغانستان میں موجود اس کی تمام فورس ضرورت پڑنے پر دستیاب ہو گی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ افغان دارالحکومت کابل میں گزشتہ کئی مہینوں سے شدت پسندوں کی جانب سے کوئی بڑا حملہ نہیں ہوا۔ وہاں جولائی میں افغانستان کے موضوع پر ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس بھی پرامن گزر گئی۔

تاہم ہفتہ کے انتخابات کے حوالے سے پائے جانے والے سکیورٹی خدشات کے تحت متعدد غیرملکی سفارت خانوں اور بین الاقوامی تنظیموں نے اپنے سٹاف کو پولنگ کے روز باہر نہ نکلنے کی ہدایات کر رکھی ہیں۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: امجد علی