1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان کی صورت حال بہتر نہیں ہوئی، اقوام متحدہ

19 جون 2010

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ افغانستان میں سلامتی کی صورت حال بہتر نہیں ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہاں سڑکوں کے کنارے نصب کئے جانے والے بموں کے دھماکوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

https://p.dw.com/p/NxKk
تصویر: AP

بان کی مون کی جانب سے بیان کردہ یہ نتائج اقوام متحدہ کی ایک سہ ماہی رپورٹ میں شامل ہیں، جو کابل میں اقوام متحدہ کے مشن نے ہفتہ اُنیس جون کو جاری کی ہے۔ یہ رپورٹ سلامتی کونسل کو پیش کی گئی ہے۔

اس رپورٹ میں کہا ہے کہ 2010ء کے پہلے چار مہینوں میں گزشتہ برس اسی عرصے کے مقابلے میں سڑکوں کے کنارے نصب کئے جانے والے بموں کے حملوں میں 94 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں ہونے والے خودکش حملوں کی ہفتہ وار اوسط تعداد تین ہے، جن میں سے نصف افغانستان کے جنوبی پشتون علاقوں میں ہوئے۔

Ban Ki Moon in Afghanistan
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مونتصویر: AP

اقوام متحدہ کی اس رپورٹ میں اُن وارداتوں کا تجزیہ بھی پیش کیا گیا ہے، جن میں افغان حکام کو قتل کیا گیا۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جنوری سے اپریل تک کے عرصے میں افغانستان کے حکومتی اہلکاروں کے قتل کی کارروائیوں میں گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں 45 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے بھی اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ افغان جنگ بہتر رُخ اختیار کرنے سے پہلےبدتر ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ کچھ مہینوں میں لڑائی میں بہت شدت آنے والی ہے۔ انہوں نے گزشتہ ماہ وائٹ ہاؤس میں افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات میں کہا تھا کہ افغان مشن میں ہونے والی پیش رفت سے انحراف نہیں کیا جا سکتا لیکن اس کے ساتھ ہی اس جنگ میں درپیش پیچیدہ چیلنجز سے بھی آنکھیں نہیں چرائی جا سکتیں۔

افغان مشن میں شامل غیرملکی فوجیوں میں سب سے زیادہ امریکی ہیں جبکہ رواں برس اب تک وہاں 200 سے زائد غیرملکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے کم از کم 130 امریکی ہیں۔ وہاں تعینات اتحادی فوجیوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 30 ہزار ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید