1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان خفیہ جیل خانے، قیدیوں پر تشدد

11 اکتوبر 2011

اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کی گئی ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں قائم کئی خفیہ قید خانوں میں سوچے سمجھے طریقے سے تشدد کیا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بچے بھی اس تشدد کی لپیٹ میں آتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/12ppr
تصویر: picture-alliance/ dpa/dpaweb

افغانستان میں تعینات اقوام متحدہ کے مشن نے کہا ہے کہ ان کے پاس ایسے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ افغان خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے پانچ سینٹرز میں قیدیوں سے اعتراف جرم یا خفیہ معلومات کے حصول کے لیے انہیں تشدد کا بنایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایسی معتبر معلومات بھی ہیں کہ نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی NDS  کے دو دیگر سینٹرز میں بھی قیدیوں پر تشدد کیا گیا۔ معلومات کے حصول کے لیے افغان حکومت نے اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کو خصوصی طور پر خفیہ قید خانوں میں قید افراد سے ملنے کی اجازت دی تھی۔ یہ امر اہم ہے کہ NDS یا افغان حکومت کی پالیسی کے مطابق قیدیوں پر تشدد کی اجازت نہیں ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق خفیہ اہلکاروں نے بتایا ہے کہ ان قید خانوں میں بجلی کے جھٹکے لگانا، آبروریزی کی دھمکی دینا یا جنسی عضو پر تشدد کرنے جیسے طریقہ کار بالکل استعمال نہیں کیے جاتے ہیں، تاہم اقوام متحدہ کے مشن کے مطابق کئی قیدیوں پر تشدد کے ان طریقوں کا استعمال کیا گیا ہے۔

Gefängnisaufstand in Afghanistan
اگست 2011ء میں قندھار کے جیل خانے میں تشدد کی نتیجے میں ایک قیدی کی موت واقع ہو گئی تھیتصویر: AP

اس رپورٹ کی تیاری کے سلسلے میں اکتوبر 2010 ء سے لے کر اگست 2011ء  تک ملک بھر کے کل 47 قید خانوں میں مجموعی طور پر 379 قیدیوں کا انٹرویو کیا گیا۔ نتائج کے مطابق ان قیدیوں میں سے متعدد کے جسم پر تشدد کے نشان عیاں تھے۔ کئی قیدیوں نے بتایا کہ انہیں ہاتھوں سے باندھ کر چھت یا دیوار سے لٹکا دیا جاتا ہے اور مارا پیٹا جاتا ہے۔ ایسے شواہد بھی ہیں کہ چودہ سال کی عمر تک کے بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے بقول اگست 2011 ء میں قندھار کے جیل خانے میں تشدد کی نتیجے میں ایک قیدی کی موت واقع ہو گئی تھی۔ اقوام متحدہ نے افغان حکومت پر زور دیا ہے کہ قیدیوں پر تشدد کا سلسلہ روکا جائے اور اب تک اس حوالے سے جو کارروائیاں کی گئیں ہیں ان کا احتساب کیا جائے۔

افغان وزرات داخلہ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں اور جلد ہی اس کا پر کوئی ردعمل ظاہر کریں گے۔ افغانستان میں تعینات امریکی اور اتحادی افواج نے کہا ہے کہ تشدد کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد انہوں نے قیدیوں کو کئی قید خانوں میں منتقل کرنے کا سلسلہ روک دیا ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں