1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ: کم از کم 24 ہلاکتیں

کشور مصطفیٰ6 اگست 2015

افغان فوج کا ایک ہیلی کوپٹر جنوبی صوبے زابل کے ضلع نوبہار میں گر کر تباہ ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 24 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

https://p.dw.com/p/1GBBs
تصویر: picture-alliance/Photoshot

نام مخفی رکھنے کی شرط پر بیان دیتے ہوئے ایک سکیورٹی اہلکار نے کہا کہ، ’’حادثے کا شکار ہونے والا ہیلی کاپٹر افغان فوجیوں کو تعطیلات گزارنے اُن کے گھر کابل لے جا رہا تھا۔ ہیلی کاپٹر میں سوار 18 فوجی بشمول پائلٹ ہلاک ہو گئے ہیں۔ افغان فوجی ذرائع نے کہا ہے کہ یہ حادثہ ہیلی کاپٹر میں تکنیکی خرابی کے سبب پیش آیا جب کہ طالبان نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ دریں اثناء افغانستان کی وزارت دفاع کےایک ترجمان دولت وزیری نے ایک بیان میں کہا، ’’اس حادثے کی تحقیقات جاری ہیں‘‘۔

اُدھر جمعرات کی صبح افغانستان کے مشرقی صوبے لوگر کے دارالحکومت پلِ علم میں ایک خود کش دھماکے میں کم از کم تین پولیس اہلکاروں سمیت چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ اس علاقے کی صوبائی کونسل کے صدر حسیب اشٹانکزئی نے اس بارے میں تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا، ’’ایک زوردار دھماکا صوبائی کونسل کی عمارت کے نزدیک اور پُل علم شہر کے قریب اُس وقت ہوا جب بارود سے بھرے ہوئے ٹینک کو کوئیک رسپانس فورس (پولیس) کے احاطے کے گیٹ پر روکا گیا۔ صوبائی گورنر کے دفتر کے ایک اہلکار کے مطابق اس دھماکے میں سریح الحرکت فورس کے تین اہلکاروں کے علاوہ تین شہری بھی ہلاک ہو گئے جبکہ کم از کم آٹھ افراد زخمی ہیں، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ بتایا گیا ہے کہ خود کُش بم حملہ آور بھی اس حملے میں ہلاک ہو گیا ہے۔ طالبان نے اس دہشت گردانہ کارروائی کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

Afghanistan Selbstmordanschlag in Logar
لوگر میں ہونے والا خود کُش حملہ، چھ افراد ہلاکتصویر: picture-alliance/dpa/A. Ahmadi

یہ خود کُش حملہ اتنی شدت کا تھا کہ اس نے کونسل بلڈنگ اور آس پاس کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ واضح رہے کہ افغانستان میں ملا محمد عمر کی ہلاکت کی اطلاعات کی تصدیق اور افغان طالبان کے نئے امیر ملا اختر منصور کی تقرری کے بعد یہ پہلا بڑا حملہ ہے۔ ملا اختر منصور کو اپنی لیڈرشپ کے سبب اندرون ملک خاصی مخالفت کا سامنا ہے۔ انہوں نے اپنے پہلے نشریاتی پیغام میں شورش اور بغاوت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کو رد کر دیا تھا۔

جمعرات کو ہونے والا خود کُش حملہ اقوام متحدہ کی طرف سے پیش کی جانے والی اُس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے ایک روز بعد ہوا جس میں کہا گیا تھا کہ رواں برس یعنی 2015 ء کی پہلی ششماہی میں اب تک 1,592 شہری ہلاک اور 3,329 زخمی ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ 2011 ء میں طالبان باغیوں نے نیٹو کا ایک ہیلی کاپٹر مار گرایا تھا جس میں 30 امریکی ہلاک ہوئے تھے۔