1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان قیدی سے بدسلوکی، برطانوی فوجی کا جرم ثابت

27 مارچ 2010

کورٹ مارشل کے دوران ایک برطانوی فوجی پر ایک افغان قیدی کے ساتھ بدسلوکی کا جرم ثابت ہوگیا ہے۔ سارجنٹ مارک لیڈر کو اس جرم میں اگلے چند دنوں میں سزا سنا دی جائے گی۔

https://p.dw.com/p/MfqF
یہ واقعہ گزشتہ برس ہلمند میں آپریشن کے بعد پیش آیا تھاتصویر: AP

مارک لیڈر پر الزام عائد تھا کہ انہوں نے افغان صوبے ہلمند کے علاقے سنگین میں ایک 48 سالہ افغان شہری محمد اخلاص کے ساتھ بدسلوکی کی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ کورٹ مارشل کی یہ کارروائی بیلفورڈ کیمپ میں ہوئی۔ اس سے قبل مارک لیڈر کے ایک ساتھی کیپٹن جوڈی ویل ہاؤس نے اس واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

سارجنٹ لیڈر نے عدالت سے کہا کہ انہوں نے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے معلومات حاصل کرنے کا طریقہ اپنایا تھا۔

اس فوجی عدالت کے مطابق محمد اخلاص کو دھماکہ خیز مواد نصب کرنے کا الزام میں حراست میں لیا گیا تھا اور انہیں زیرحراست تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے بعد انہیں تقریبا ایک میل کے فاصلے پر قائم فوجی اڈے میں منتقل کیا گیا، جہاں محمد اخلاص کے زخمی حالت کی تصاویر لی گئیں۔ پھر انہیں طبی امداد کے کیمپ میں منتقل کر دیا گیا۔ عدالت کے مطابق اس تشدد کے نتیجے میں محمد اخلاص کے ماتھے پر زخم آیا جبکہ کے ان کا ہونٹ پھٹنے پر امدادی کارکنوں کو چار ٹانکے لگانے پڑے۔

عدالت نے تشدد کے اس واقعے میں سارجنٹ لیڈر کے علاوہ لیمپسٹون، ڈیون اور کیپٹن ویل ہاؤس کو بھی مجرم پایا۔

عراق اور افغانستان میں متعین غیر ملکی فوجیوں پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے بار ہا الزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ غیر ملکی فوجی مقامی آبادیوں اور قیدیوں سے سخت سلوک روا رکھتے ہیں۔ ایسے الزامات کے تحت امریکی اور برطانوی فوجیوں کو پہلے بھی سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔

رپورٹ: عاطف توقر

ادارت: عابد حسین