1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقوام متحدہ کا اجلاس، ماحولیاتی تبدیلیاں موضوع بحث

21 ستمبر 2009

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 64 ویں سالانہ اجلاس یوں تو 15 ستمبر سے جاری ہے مگر کل منگل کے روز اس اجلاس کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں کے موضوع پر سمٹ طے ہے۔

https://p.dw.com/p/Jlr0
تصویر: picture-alliance/ dpa

ماحولیاتی تبدیلیوں کے موضوع پر کل 22 ستمبر سے شروع ہونے والے اجلاس میں بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد بھی شرکت کریں گی۔ بنگلہ دیش ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔

اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے سربراہان اور رہنماؤں کے درمیان عام بحث کا آغاز بدھ 23 ستمبر سے ہوگا، جو 30 ستمبر تک جاری رہے گی۔ جنرل ڈیبیٹ کا آغاز امریکی صدر باراک اوباما کے خطاب سے ہوگا۔ اس اجلاس میں سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کے صدور سمیت 120 ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم جبکہ درجنوں وزرائے خارجہ موجود ہں گے۔ اس اجلاس میں دنیا بھر کو درپیش مختلف خطرات اور مسائل پر غور کیا جائے گا، جن میں عالمی اقتصادی بحران، ماحولیاتی مسائل اور ایٹمی عدم پھیلاؤ سمیت دیگر اہم موضوعات شامل ہیں۔

Süd-Koreas Außenminister Ban Ki-moon ist Kandidat für das Amt des UN-Generalsekretärs
بان کی مونتصویر: AP

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اس اجلاس کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا: ’’یہ اجلاس سربراہان مملکت اور سربراہان حکومت کا اب تک کا سب سے بڑا اجلاس ہوگا۔" تاہم اس اجلاس میں شامل موضوعات اور مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے بان کی مون کا کہنا ہے: ’’وقت بہت کم ہے جبکہ اس میں زیر بحث آنے والے مسائل بہت زیادہ ہیں۔‘‘

اس اجلاس میں شرکت کے لئے پاکستانی صدر آصف علی زرداری پہلے ہی نیویارک میں موجود ہیں۔ ایرانی صدر احمدی نژاد بھی جنرل اسمبلی سے خطاب کے لئے کل ایران سے روانہ ہوں گے۔ ایرانی صدر کے دفتر کے ترجمان کے مطابق احمدی نژاد دوستی اور امن کا پیغام لے کر اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے لئے جا رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اس اہم اجلاس کے دوران مشرق وسطیٰ امن عمل کے حوالے سے بھی بات ہوگی، جس کے لئے کل منگل کو امریکی صدر باراک اوباما اسرائیلی اور فلسطینی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔

جنرل اسمبلی کے اس سالانہ اجلاس میں یوں تو دنیا بھر سے رہنما اور سربراہان مملکت شرکت کر رہے ہیں لیکن ان میں سے کچھ ایسے رہنما بھی شامل ہیں، جو پہلی مرتبہ اس عالمی ادارے سے خطاب کریں گے۔ انہی میں امریکی صدر باراک اوباما، روسی صدر دمتری میدویدیف اور چینی صدر ہوجن تاؤ شامل ہیں۔

لیبیا کے رہنما معمر القذافی کو عنان حکومت سنبھالے یوں تو چالیس برس گزر چکے ہیں مگر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے وہ بھی پہلی مرتبہ ہی خطاب کریں گے۔ ان کے مجوزہ خطاب میں دلچسپی بھی لی جا رہی ہے اور اُسے ہدفِ تنقید بھی بنایا جا رہا ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: امجد علی