1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقوام متحدہ کے ذریعے آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ممکن نہیں، اسرائیلی نائب وزیر اعظم

21 اپریل 2011

اسرائیلی نائب وزیر اعظم نے خبردار کیا ہے کہ اقوام متحدہ سے منظوری کے لیے فلسطینی اقدامات ایسی دو دھاری تلوار کی مانند ہیں، جس سے نہ تو ایک آزاد فلسطینی ریاست وجود میں آسکتی ہے اور نہ ہی یہ تنازعہ حل ہو سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/111jm
نائب اسرائیلی وزیراعظم دان میریدورتصویر: AP

خبررساں ادارے اے ایف پی کو انٹر ویو دیتے ہوئے اسرائیلی نائب وزیر اعظم Dan Merido نے کہا ہے کہ امن مذاکرات کو نظر انداز کرنے کی فلسطینی حکمت عملی سے کوئی خاطر خواہ فائدہ حاصل نہیں ہو گا بلکہ اس سے موجودہ صورتحال میں مزید ابتری پیدا ہونے کے امکانات ہیں۔

دان میریدور کے بقول فلسطینی رہنماؤں کی کوشش ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ براہ راست مذاکرات کیے بغیر اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے ایک آزاد ریاست کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر لیں، لیکن زمینی حقائق کے مطابق یہ ممکن نہیں ہے۔

Abbas / Palästinenser / PLO
فلسطینی علاقوں کے صدر محمود عباستصویر: AP

اسرائیل کے متنازعہ علاقوں میں یہودی آباد کاری کو نہ روکنے کے بعد فلسطینی رہنماؤں نے اسرائیل کے ساتھ امن مذاکرات کا سلسلہ معطل کر رکھا ہے۔ اس حوالے سے اسرائیل کے علاوہ عالمی سطح پر سخت تشویش پائی جا رہی ہے۔ عالمی برداری کی کوشش ہے کہ تعطل کے شکار یہ مذاکرات بحال ہو جائیں، لیکن فلسطینی رہنماؤں ایسا نہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ذریعے ایک ایسی قرارداد کی منظوری چاہتے ہیں، جس سے ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ممکن ہو سکے۔

فلسطینی رہنماؤں نے 1988ء میں پہلی مرتبہ آزادی کا اعلان کیا تھا۔ فلسطینی صدر محمود عباس کے بقول اب تک کل 130 ممالک نے 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کر لیا ہے۔ فلسطین کے چیف مذاکرت کار نے بتایا ہے کہ ستمبر میں سلامتی کونسل کے مستقل پانچ اراکین میں سے چار ممالک کے علاوہ دیگر کئی ممالک بھی آزاد فلسطینی ریاست کے حق میں آواز بلند کریں گے۔

نائب اسرائیلی وزیراعظم دان میریدور کے مطابق اب دوبارہ وہی ہو گا جو رواں برس فروری میں منعقد ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں ہوا تھا، یعنی امریکہ اس نئی قرارداد کو بھی ویٹو کردے گا۔ فروری میں سلامتی کونسل کے کل پندرہ میں سے چودہ رکن ممالک نے یہودی آبادی کاری کے خلاف ووٹ دیا تھا تاہم امریکہ نے اس پر ویٹو کا حق استعمال کرتے ہوئے نامنظور کر دیا تھا۔ جس کے نتیجے میں سلامتی کونسل اس حوالے سے مشترکہ اعلامیہ جاری کرنے کے قابل نہ ہو سکی تھی۔

Neue israelische Siedungen in Westjordanland
متنازعہ علاقوں میں یہودی آباد کاری امن مذاکرات کی راہ میں حائل ہےتصویر: AP

دان میریدور کہتے ہیں کہ ایسے کسی نئے موشن سے عالمی سطح پر اسرائیل کے اکیلا ہونے کے امکانات تو ہو سکتے ہیں لیکن اس سے فلسطینی رہنماؤں کے خواب ہرگز پورے نہ ہو سکیں گے،’ ہمیں مل بیٹھ کر سرحدی تنازعات کے علاوہ دیگر مسائل کا حل تلاش کرنا ہو گا اور اگر ہم یوں نہیں کرتے تو مسئلہ حل نہیں ہو گا بلکہ بگڑ جائے گا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں