1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

القاعدہ کا اہم رہنما ڈرون حملے میں ہلاک

29 ستمبر 2010

پاکستان کے قبائلی علاقے میں مبینہ امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں القاعدہ کا ایک اعلیٰ رہنما ہلاک ہو گیا ہے۔ پاکستانی سکیورٹی حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ حملہ شمالی وزیرستان میں افغان سرحد کے قریب واقع ایک گاؤں میں کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/PPGw
بغیر پائلٹ والا ڈرون طیارہتصویر: AP

حکومت پاکستان کی طرف سے منگل کو جاری کئے گئے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بغیر پائلٹ کے طیارے سے کئے گئے اس حملے میں القاعدہ نیٹ ورک کے پاکستان اورافغانستان کے لئے آپریشنل کمانڈر شیخ فاتح کے علاوہ ان کے تین ساتھی بھی مارے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ شیخ فاتح کو مصطفیٰ ابو الیزید کی جگہ یہ عہدہ سونپا گیا تھا، جو اکیس مئی کو ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔

اگرچہ شیخ فاتح کا نام امریکہ کی مطلوب افراد کی فہرست میں نہیں ہے تاہم پاکستان میں مبصرین نے کہا ہے کہ القاعدہ کے کسی بھی اعلیٰ رہنما کی ہلاکت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک کامیابی ہے۔

پاکستانی حکام نے بتایا کہ مصری نژاد شیخ فاتح ہفتہ کو ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے۔ اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے ایک اعلیٰ پاکستانی اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے AFP کو بتایا،’ ہاں، وہ مارا گیا ہے۔‘ ایک اور سکیورٹی اہلکار نے شیخ فاتح کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسے مقامی سطح پرعبدالرزاق کے نام سے جانا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا، ’ فاتح کے ساتھ اس کے دو مقامی ساتھی بھی تھے، جن کی شناخت حاجی نیاز اور نعمت اللہ کے نام سے کی گئی ہے۔ یہ لوگ پچیس ستمبر کو ہونے والےایک ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے۔‘

دریں اثناء منگل کو ہوئےایک اورمبینہ ڈرون حملے کے نتیجے میں چار شدت پسند ہلاک جبکہ دو زخمی ہو گئے ہیں۔ پاکستانی حکام کے مطابق یہ حملہ بھی شمالی وزیرستان میں کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اس حملے میں وانا کے نزدیک افغان سرحد کے قریب واقع ایک گاؤں میں ایک مشکوک گھر کو نشانہ بنایا گیا۔ مقامی لوگوں نے خبررساں اداروں کو بتایا ہے کہ منگل کی شام ہونے والے اس حملے کے بعد طالبان باغیوں نے علاقے کی ناکہ بندی کردی اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی۔

US Drone Predator Flash-Galerie
نئی اطلاعات کے مطابق پاکستان میں ڈرون حملوں میں اضافہ کر دیا گیا ہےتصویر: AP

دوسری طرف وال سٹریٹ جنرل نے کہا ہے کہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے پاکستانی شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر ڈرون حملوں میں اضافہ کر دیا ہے تاکہ وہ افغانستان میں در اندازی نہ کر سکیں۔ ستمبر کے دوران پاکستانی قبائلی علاقوں پر بیس سے زائد ڈرون حملے کئے گئے ہیں ، جو کسی بھی ایک ماہ میں کئے گئے حملوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

اگست سن 2008ء سے تقریباﹰ 140 ڈرون حملوں کے نتیجے میں ، ایک محتاط اندازے کے مطابق اب تک کم ازکم ایک ہزار ایک سو چالیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ہلاک شدگان میں القاعدہ نیٹ ورک کے کئی اہم رہنما بھی بتائے جاتے ہیں، جن میں پاکستانی طالبان باغیوں کے سابق رہنما بیت اللہ محسود کا نام نمایاں ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں