1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

القاعدہ کے نائب سربراہ کی ہلاکت کی تصدیق

2 مارچ 2017

القاعدہ نے اپنے دوسرے اہم ترین کمانڈر ابو الخیر المصری کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ ابو الخیر المصری القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کے نائب ہونے کے ساتھ ساتھ القاعدہ کے مقتول لیڈر اسامہ بن لادن کے داماد بھی تھے۔

https://p.dw.com/p/2YY56
US Predator Drohne
تصویر: Getty Images/J. Moore

خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں القاعدہ کے دوسرے اہم ترین کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔  بتایا گیا ہے کہ ابو الخیر المصری کی ہلاکت امریکی عسکری اتحاد کی طرف سے کیے جانے والے ایک ڈرون حملے میں ہوئی ہے۔ ہلاکت کی تصدیق القاعدہ کی طرف سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کی گئی ہے۔

امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ایک عہدیدار کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ القاعدہ کے اس لیڈر کو اتوار کو رات گئے ایک ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا۔ جس وقت ابو الخیر المصری کو ہیل فائر میزائل کے ساتھ نشانہ بنایا گیا، اس وقت یہ اعلیٰ کمانڈر شام کے صوبہ ادلب میں ایک کار کے ذریعے سفر کر رہا تھا۔

’یہ جنگ آپ نے شروع کی‘: اوباما کے نام خالد شیخ محمد کا خط

ابو الخیر المصری القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کے نائب تھے اور القاعدہ کی شوریٰ کونسل کے رکن بھی۔ القاعدہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں ابو الخیر المصری کو ایک ہیرو قرار دیا گیا ہے اور ساتھ ہی یہ کہا گیا ہے کہ وہ صلیبیوں کے ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔

ابو الخیر المصری پاکستان میں امریکی کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے لیڈر اسامہ بن لادن کے داماد بھی تھے۔

میڈیا اطلاعات کے مطابق 59 سالہ المصری کی پیدائش مصر میں ہوئی تھی۔ امریکی حکام کے مطابق  المصری گیارہ ستمبر کے حملوں کی منصوبہ بندی میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ امریکی مفادات کے خلاف ہونے والے دیگر حملوں میں بھی ملوث تھا۔