1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

الیکشن کا دوسرا مرحلہ: امکان 50/50

گوہر نذیر6 اپریل 2008

زمبابوے کے سرکاری اخبار دی Sundayمیل کے مطابق حکمران ZANU-PF جماعت نے گُزشتہ ہفتے کے صدارتی انتخابات کے لئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرانے کا اعلان کردیا ہے۔اخبار کے مطابق حکمران جماعت کا کہنا ہے کہ ووٹوں کی گنتی میں بہت سی خامیاں اور غلطیاں رہیں ہیں۔

https://p.dw.com/p/Di7d
تصویر: AP

زمبابوے کی اپوزیشن جماعت Movement For Democratic Change‘ موئمنٹ فار ڈیموکریٹک چینج کے رہنما مارگان چوانگیرائی نے حالیہ صدارتی انتخابات میں اپنی کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے انتخابات کے مجوزہ دوسرے مرحلے کی مخالفت کی ہے۔انہوں نے اس حوالے سے ایک پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں کو بتایا: 'دوسرے مرحلے میں حکومت لوگوں کی رائے اور خواہشات کا بدلہ لینے کے لئے تشّدد کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرے گی۔اس حوالے سے ہمیں معلوم ہے کہ ہزاروں فوجی اہلکاروں کو بھرتی کیا جارہا ہے اور جنگجوﺅں کی بازآبادکاری بھی ہورہی ہے۔'

چوانگیرائی نے کہا کہ حکمران ZANU-PF پارٹی دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے ذریعے موجودہ صدر رابرٹ موگابے کے دوبارہ انتخاب کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ مارگان چوانگیرائی نے پچاس عشاریہ تین فی صد ووٹ حاصل کرکے رابرٹ موگابے کو انتخابات میں شکست دی ہے جبکہ سرکاری طور پر نتائج ابھی تک بھی ظاہر نہیں کئے گئے ہیں۔

نتائج کے حوالے سے برطانوی وزیر اعظم گارڈن براﺅن نے کہا: ' اہم بات یہ ہے کہ نتائج کو ظاہر کیا جانا چاہیے اور اس میں ہرگز مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔بین الاقوامی برادری کے نزدیک ان انتخابات کا صاف و شفاف ہونا بے حد ضروری ہے۔'

اپوزیشن جماعت کا کہنا ہے کہ وہ صدارتی انتخابات کے نتائج ظاہر نہ کئے جانے کے حوالے سے اتوار کے روز بھی زمبابوے کی اعلیٰ عدالت سے رجوع کرنے کی کوشش کرے گی۔ہفتہ کو پولیس نے اپوزیشن MDC کے وکلاءکی طرف سے عدالت میں داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بنایا تھا۔

ادھر ملکی انتخابی کمیشن نے زمبابوے کے سینیٹ کی ان تمام سیٹوں کے نتائج ظاہر کردئے ہیں جن پر مقابلہ ہو تھا۔کمیشن کے مطابق ایوان بالا میں حکمران ZANU-PF پارٹی کو 30 اور اپوزیشن اتحاد کو بھی 30 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ایوان زیریں میں اپوزیشن کو 109جبکہ حکمران جماعت کو 97 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔

سن 1980میں برطانیہ سے آزادی حاصل کرنے کے بعد پہلی مرتبہ صدر موگابے کی جماعت پارلیمان میں اکثریت سے محروم ہوگئی ہے۔دریں اثناءایک رپورٹ کے مطابق حکمران جماعت زانو پی ایف پارٹی نے متحدہ حکومت کی تشکیل کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔