1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امريکہ تائيوان کو جديد ايف سولہ جيٹ فروخت نہيں کرے گا

15 اگست 2011

فوجی خبريں فراہم کرنے والے جريدے Defence News نے تائيوان کے ايک فوجی افسر کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ امريکہ نے تائيوان کو ايف 16 سی۔ڈی لڑاکا جيٹ طيارے فروخت کرنے سے انکار کرديا ہے۔

https://p.dw.com/p/12Gbl
چين تائيوان کتب ميلے کا منظر
چين تائيوان کتب ميلے کا منظرتصویر: picture alliance/dpa

اس سے پہلے چين نے امريکہ کو خبردار کيا تھا کہ اگر امريکہ نے تائيوان کو يہ جديد ترين ايف 16 طيارے فراہم کيے تو اس سے امريکہ اور چين کے درميان کشيدگی پيدا ہونے کا خطرہ ہے۔

تائيوان نے امريکہ سے ان جديد ايف 16 لڑاکا طياروں کی فراہمی پر بار بار اصرار کيا ہے۔ اُس کا کہنا ہے کہ اُسے چين کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کے مقابلے کے ليے ان طياروں کی ضرورت ہے۔ چين جزيرے تائيوان کو اپنا ناجائز طور پر عليحدہ ہونے والا حصہ سمجھتا ہے، جسے ضرورت پڑنے پر طاقت کے بل پر بھی چين سے دوبارہ اتحاد کو قبول کرنا پڑے گا۔

نہ تو تائ پے اور نہ ہی واشنگٹن نے اس بارے ميں کوئی باضابطہ اعلان کيا ہے ليکن ڈيفينس نيوز نے تائيوان کی وزارت دفاع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ تائيوان کو يہ بتا ديا گيا ہے کہ اُسے ايف 16 طيارے نہيں فراہم کيے جائيں گے۔ رپورٹ ميں وزارت دفاع کے ايک افسر کے يہ الفاظ بھی نقل کيے گئے ہيں کہ تائيوان اس پر امريکہ سے بہت مايوس ہوا ہے۔ اس افسر نے کہا: ’’پچھلے ہفتے امريکی وزارت دفاع کا ايک وفد يہ اطلاع دينے يہاں تائيوان آيا اور اُس نے جديد ايف 16 سی۔ڈی طياروں کی جگہ پرانے ايف 16 اے بی طياروں کی پيشکش کی۔‘‘

تائيوان کے صدر
تائيوان کے صدرتصویر: AP

ويسے تو تائيوان کو امريکی اسلحے کی کسی بھی نئی کھيپ کی فراہمی پر چين ميں شديد ناراضگی پيدا ہوگی ليکن ان جديد ترين ايف 16 فائٹرطياروں کی سپلائی چين کے ليے ايک خاص طور پر حساس معاملہ ہے۔ اس ہفتے امريکی نائب صدر جو بائڈن بھی چين کے دورے پر آ رہے ہيں۔

امريکی کانگريس ميں اخراجات کے موضوع پر تلخ بحث اور Standard & Poor' s کريڈٹ ريٹنگ ايجنسی کی طرف سے امريکی کريڈٹ ريٹنگ ميں کمی کے بعد چين کے رياستی ميڈيا ميں امريکہ پر کھلی تنقيد کی گئی ہے کہ بھاری امريکی قرضوں سے يہ ظاہر ہوتا ہے کہ اُس کے بيرون ملک فوجی اخراجات حد سے زيادہ بڑھ گئے ہيں۔

چين اور تائيوان کے تجارتی معاہدے پر دستخط کی تقريب
چين اور تائيوان کے تجارتی معاہدے پر دستخط کی تقريبتصویر: AP

تائيوان کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اُسے امريکہ کی طرف سے اس بارے ميں کوئی حتمی اطلاع موصول نہيں ہوئی ہے۔ ليکن اُس کے اعلان ميں يہ بھی کہا گيا ہے: ’’ہم اس طرف توجہ دلانا چاہتے ہيں کہ جمہوريہ چين کو نئے ايف 16 سی۔ڈی فائٹر طياروں کی اشد ضرورت ہے اور ہميں اميد ہے کہ ہم يہ خريد سکيں گے۔ ہميں امريکہ سے آخری اطلاع يہ موصول ہوئی ہے کہ وہ يقين سے نہيں کہ سکتا کہ طيارے فروخت کيے جائيں گے يا نہيں اور اگر فروخت کيے جائيں گے تو کب۔‘‘

امريکہ يہ نہيں چاہتا کہ تائيوان سے اس سودے کے نتيجے ميں چين اُس سے ناراض ہو جائے جو اُس کا ايک بڑا تجارتی ساتھی اور اُسے کثرت سے قرضے فراہم کرنے والا ملک ہے۔ حال ہی ميں چينی کميونسٹ پارٹی سے قربت رکھنے والے ايک مقبول اخبار نے لکھا: ’’چين کو تائيوان کو امريکی اسلحے کی فراہمی کے کسی بھی نئے سودے پر امريکہ کو اپنے مالی ہتھيار کی ضرب لگانا چاہيے۔‘‘

رپورٹ: شہاب احمد صديقی

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید