1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا کی طرف سے تہران کے خلاف نئی پابندیاں

William Yang/ بینش جاوید DPA
18 جولائی 2017

ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کے خلاف نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق یہ پابندیاں ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام اور علاقے میں تناؤ کا سبب بننے کی وجہ سے عائد کی جا رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/2gkhD
Flagge USA und Iran Fußball bei WM 2006 in Leipzig
تصویر: Behrouz Mehri/AFP/Getty Images

امریکا ایسے 18 افراد اور اداروں کے خلاف پاپندیاں عائد کر رہا ہے جن پر شبہ ہے کہ انہوں نے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام اور دیگر ملٹری سرگرمیوں میں معاونت کی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان ہیدر نوئرٹ نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کی براہ راست خلاف ورزی کرتے ہوئے بیلسٹک میزائل کے تجربات کرنے کے علاوہ مزید تیار کر رہا ہے۔

 جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق نوئرٹ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اس بات پر شدید تحفظات رکھتا ہے کہ ایران پورے مشرق وسطیٰ میں ایسی نقصان دہ سرگرمیوں میں مصروف ہے جو علاقائی استحکام، سلامتی اور ترقی کو متاثر کر رہی ہیں۔ نوئرٹ کے مطابق ان میں دہشت گرد گروپوں، شامی حکومت اور یمن میں حوثی باغیوں کی حمایت کا عمل بھی شامل ہے۔

نوئرٹ کے مطابق  امریکی محکمہ خزانہ کی طرف سے نئی پابندیاں دراصل ایران کی طرف سے ان مسلسل خطرات کے تناظر میں عائد کی گئی ہیں۔ امریکا کے محکمہ خزانہ کی طرف سے کہا گیا کہ جن افراد اور اداروں کو پابندیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے ان پر ایرانی فوج کے لیے ڈرونز کی تیاری اور دیگر ملٹری ساز وسامان کی تیاری میں مدد کا الزام ہے۔

ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا یہ اعلان ٹرمپ انتظامیہ کے اس انتباہ کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ تہران حکومت عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015ء میں کیے گئے جوہری معاہدے پر درست طریقے سے عمل نہیں کر رہا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کی کئی بار مخالفت کر چکے ہیں۔ اپنی انتخابی مہم کے دوران ان کا کہنا تھا کہ وہ صدر بننے کی صورت میں اس معاہدے کو ختم کر دیں گے۔ اس معاہدے کے تحت ایران نے اپنے جوہری پروگرام کو روکنا تھا اور اس کے بدلے اس پر عائد اقوام متحدہ کی اور دیگر بین الاقوامی پابندیاں ختم کی جانا تھیں۔

Russland Treffen von Lavrov, Javad Zarif  und Muallem in Moskau
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اس ہفتے نیویارک میں قائم اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کرنے والے ہیںتصویر: Reuters/S. Karpukhin

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ کے مطابق امریکی انتظامیہ ایران کے حوالے سے امریکی پالیسی پر نظر ثانی کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔

ایران کے خلاف یہ نئی پابندیاں ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہیں جب ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اس ہفتے نیویارک میں قائم اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کرنے والے ہیں۔ ایرانی دفتر خارجہ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ جواد ظریف متوقع طور پر اس دورے کے دوران جوہری معاہدے کے معاملے پر امریکی حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔