1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ: دہشت گردی کا الزام ، ایک اور پاکستانی گرفتار

28 اکتوبر 2010

امریکی وزارت انصاف کے مطابق امریکی ریاست ورجینیا کے رہنے والے پاکستانی نژاد امریکی شہری فاروق احمد کو دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے ممکنہ دہشت گردانہ منصوبوں میں معاونت کے الزام کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Pqel
امریکی دارالحکومت : واشنگٹن میموریئلتصویر: dpa - Bildfunk

ورجینیا کے علاقے ایش برن کے رہنے والے 34 سالہ فاروق احمد کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وفاقی گرینڈ جیوری نے اس پر تین مختلف الزامات میں مبینہ طور پر ملوث پانے کا فیصلہ دیا۔ اس گرفتاری کے حوالے سے وفاقی دفتر استغاثہ کے مطابق واشنگٹن کی عوام کو سردست کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں ہے۔

فاروق احمد کی حراست کے حوالے سے استغاثہ کا یہ کہنا تھا کہ اس کی حرکات و سکنات کا بغور جائزہ لیا گیا اور اس کی نگرانی کی گئی۔ اس عمل کی تکمیل کے بعد ہی اس کو عدالتی چارہ جوئی کے لئے پیش کیا گیا۔

گرفتار ہونے والے پاکستانی نژاد امریکی شہری پر الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کو ممکنہ کارروائیوں کے لئے معلوماتی مواد کی فراہمی کی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی الزام رکھا گیا ہے کہ اس نے ٹرانسپورٹ سسٹم پر دہشت گردانہ منصوبوں کی تکمیل کے لئے مواد بھی اکھٹا کیا تھا۔ اگر عدالت میں احمد پر استغاثہ نے ان الزامات کو مکمل طور پر ثابت کردیا تو اس کوکم از کم پچاس سال کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل ڈیوڈ کرِس کا کہنا ہے کہ فاروق احمد نے خفیہ اور سلامتی کے اداروں کے ساتھ تعاون کیا اور اسی باعث ممکنہ دہشت گردانہ حملےکو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ ایک اور وکیل استغاثہ نیل میک برائڈ کے مطابق یہ عمل افسوسناک ہے کہ ایش برن کے ایک شہری نے ایسا کرنے کی کوشش کی ہے کہ ریل کے نظام کو مختلف بم دھماکوں کے ذریعے سبوتاژ کر کے بے شمار افراد کو ہلاک کیا جا سکے۔

Luftbild vom amerikanischen Verteidigungsminsterium Pentagon in Washington 2003
امریکی فوج کا صدر مقام: ہوائی فوٹوتصویر: dpa

وکیل استغاثہ کے مطابق رواں برس اپریل کے مہینے سے فاروق احمد نے میٹرو ریلوے سٹیشنوں کی نگرانی نظام کا مشاہدہ کرنے اور مختلف سٹیشنوں کے مقامات کی تصاویر لینے کے علاوہ خاکے بھی تیار کئے۔ یہ ریلوے سٹیشن آرلنگٹن قبرستان سے لے کر امریکی فوجی صدر مقام پینٹاگون کے درمیان واقع ہیں۔

عدالت میں یہ شہادت بھی پیش کرنے کی کوشش کی جائے گی کہ اس نے القاعدہ کے کس کارکن یا مڈل مین کو ہدایت کی تھی کہ ڈھلتی سہ پہر میں چار سے پانچ بجے کا وقت دہشت گردانہ منصوبوں کے لئے مناسب رہے گا۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے بھی فاروق احمد کے مقدمے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس مناسبت سے خفیہ ادارے شروع ہی سے الرٹ تھے۔

ستمبر گیارہ کے بعد سے امریکی حکام کسی اور بڑے دہشت گردانہ منصوبے کا مسلسل خوف رکھتے ہیں۔ گزشتہ ہفتہ کے دوران ایک اردنی شہری کو ڈلاس کی ایک بلند عمارت کو تباہ کرنے کی سازش تیار کرنے پرچوبیس سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس سے قبل نیو یارک کے ٹائمز سکوائر میں دہشت گردی کی ناکام کوشش پر پاکستانی نژاد امریکی شہری فیصل شہزاد کو عمر قید سنائی جا چکی ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں