1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ روس سٹارٹ معاہدے کی تجدید کی بات چیت

رپورٹ :شادی خان سیف ،ادارت: عابد حسین17 اکتوبر 2009

روس امریکہ کے درمیان اِس سال پانچ دسمبر کو ختم ہونے والے سٹارٹ معاہدے کی تجدید یا نئی ممکنہ ٹریٹی آج کل دونوں ملکوں کی سفارتکاری میں اہم ہے۔ اب تک دونوں ملکوں کے مذاکرات کار متعدد راؤنڈ میں شرکت کر چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/K8pm
امریکی اور روسی وزرائے خارجہتصویر: AP

روسی وزیرخارجہ سرگئی لاو روف نے عندیہ ظاہر کیا کہ امریکہ روس تخفیف اسلحہ مذاکرت میں دوسری جوہری ممالک بھی شامل ہوسکتے ہیں۔

روسی خبر رساں ادارے کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں لاو روف کا کہنا تھا کہ جوہری اسلحے میں کمی کے لئے جاری مذاکرات میں دیگر جوہری طاقتوں کو شامل کرنا مستقبل کی ضرورت ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ اگر ماسکو اور واشنگٹن اس حد تک ہتھاروں میں کمی پر تیار ہوجاتے ہیں جو زیر غور ہے تو دونوں ممالک کی جوہری ہتھیاروں کا تقابل دیگر جوہری طاقتوں کے ساتھ کیا جا سکے گا۔

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے ساتھ گزشتہ دنوں میں ہونے والے مذاکرات میں مناسب پیش رفت کا بھی عندیہ روسی وزیر خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران دیا تھا۔ اِسی پریس کانفرنس میں کلنٹن نے روسی حکام سے ملاقات کو تسلی بخش قراردیا تھا ۔دونوں ممالک کے سفارتکار ان دنوں معائدے کی جزیات کو طے کرنے میں مصروف ہیں۔ اس سلسلے میں مذاکرات کےپانچ دور مکمل ہوچکےہیں جبکہ چھٹا اور اہم دور انیس اکتوبر کو سوئٹزرلینڈ کے شہر جینیوا میں شروع کرنے پر فریقین رضامندی ظاہر کرچکے ہیں۔ امریکہ اور روس اِس سال کے شروع سے اِس معاہدے کو مزید جاری رکھنے پر بات چیت کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دونوں ملک سٹارٹ نامی معاہدے کی تجدید ختم ہونے والی تاریخ پانچ دسمبر سے قبل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

Symbolbild USA Russland
روسی امریکی صدورتصویر: AP

دونوں ملکوں کے صدور نئے معاہدے کے حوالے سے بار بار بیان جاری کرچکے ہیں۔ اس مناسبت سےحال ہی میں روسی صدر دمتری میدویدف نے سرکاری ٹیلی ویژن چینل پر دیئے گئے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ دونوں اطراف سے مذاکرات کاروں کو ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ دیئے گئے وقت کے اندر نئے معاہدے کی تفصیلات کو حتمی شکل دے دیں۔ روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ امریکی صدر سابقہ صدر بُش کے مقابلے میں تخفیف اسلحہ میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ مید ویدیف کا مزید کہنا تھا کہ فریقین کو دانشمندی کے ساتھ جوہری ہتھیاروں میں کمی کے معاملے پر عصری تقاضوں کی روشنی میں ایک دوسرے کی بات کو سننا ضروری ہے۔

امریکی صدر باراک اوبامہ بھی عہدہ سنبھالنے کے بعد سے روس کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور تخفیف اسلحہ کے حوالے سے اپنے عزائم کا متعدد بار اظہار کر چکے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان سرد جنگ کے دوران جوہری ہتھیاروں میں کمی سے متعلق سن 1991 ء میں طے پائے جانے سٹریٹجک آرمز ریڈکشن ٹریٹی یا Strategic Arms Reduction Treaty (START) کی مدت پانچ دسمبر کو ختم ہورہی ہے۔