1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ میں بیوی کے پاکستانی قاتل کا مقدمہ

19 جنوری 2011

امریکی شہر نیو یارک کی ایک عدالت میں ٹیلی وژن چینل کے ایگزیکٹیو مزمل حسن پر بیوی کے قتل کی شنوائی کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے۔ عدالت کی جانب سے تشکیل دی گئی جیوری نے ابتدائی بیانات سننے شروع کردیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/zzS8
تصویر: dpa

وکیل استغاثہ پال بونانو کے مطابق مزمل حسن پر قتل کے درجہ دوم کے الزامات عائد کیے گیے ہیں۔ پراسیکیوٹرز نے عدالت اور جیوری کو بتایا کہ چھیالیس سالہ مزمل نے اپنی بیوی پر چاقو کے 40 وار کرنے کے علاوہ خاتون کے سر کو تن سے بھی جدا کیا۔

مزمل حسن کے وکلاء نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ ایسا کرنے پر مجبور ہو گیا تھا کیونکہ اس کی اپنی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا تھا۔

وکیل استغاثہ نے بتایا کہ مقتولہ آسیہ نے اپنے قتل سے چھ روز قبل طلاق کے لیے اپیل جمع کروائی تھی۔ بونانو نے جیوری کے سامنے اپنے دلائل میں بتایا کہ مزمل نے اپنی بیوی کے قتل کے لیے دو شکاری چاقوؤں کا استعمال کیاتھا۔ ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر نے جیوری کو اس واقعہ کے حوالے سے مطلع کیا کہ مزمل نے اپنی بیوی کو ایسے وقت میں قتل کیا جب اس کے تین بچے باہر گاڑی میں اپنے ماں باپ کے منتظر تھے۔

New York - pro-Moslem-Demonstration NO FLASH
دونوں میاں بیوی نے گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد امریکیوں کے دلوں میں پیدا شدہ نفرت کو کم کرنے کے لیے کیبل ٹیلی وژن چینل قائم کیا تھاتصویر: ap

اس قتل کے ارتکاب کے ایک گھنٹے کے بعد مزمل نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا تھا۔ وکیل استغاثہ نے عدالت میں وقوعے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ مقتولہ آسیہ کی سربریدہ لاش ہال وے میں تھی اور کٹا ہوا سر چند فٹ کے فاصلے پر پڑا ہوا تھا۔ بونانو کے مطابق آسیہ حسن شادی کے بعد مسلسل مزمل کے ہاتھوں جسمانی اذیت کا شکار رہی تھی۔

امریکی سماجی حلقے اس قتل کو واضع طور پر غیرت کے نام پر قتل کی کھلی مثال کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ مزمل اور ان کی بیوی کی پیدائش پاکستان میں ہوئی تھی۔ قتل کا یہ واقعہ بارہ فروری 2009ء کا ہے۔

مزمل نے اپنی 37 سالہ مقتول بیوی کے ہمراہ بفلو میں ایک ٹیلی وژن چینل Bridges TV قائم کیا تھا۔ اس چینل کے قیام کی وجہ 11 ستمبر 2001ء کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف پیدا شدہ نفرت کے جذبات کو کم کرنا تھا۔

مزمل حسن گزشتہ ایک سال میں اپنی نمائندگی کرنے والے وکلاء کو بدل چکے ہیں۔ ان کے سابقہ وکیل نے مقدمے میں ابتدائی پیشی میں یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ قتل کی وجہ جذباتی تناؤ تھا۔ بفلو علاقے کا شمار نیو یارک کے پر تعیش اور اشرافیہ کے مکانات اور اپارٹمنٹس کی وجہ سے مشہور ہے۔اس بستی میں 1986ء سے قتل کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں