1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ میں فائرنگ کے واقعے میں نو افراد ہلاک

4 اگست 2010

امریکہ میں ایک شخص نے اپنی کمپنی کے ویئر ہاؤس میں فائرنگ کر کے آٹھ افراد کو ہلاک کر دیا۔ بعدازاں اس نے خود کو بھی گولی مار لی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس شخص کو چوری کے الزام میں ملازمت سے برخاست کیا جا رہا تھا۔

https://p.dw.com/p/ObLo
تصویر: AP

فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم دو افراد زخمی بھی ہوئے۔ یہ واقع کنیکٹیکٹ میں بیئر کا کاروبار کارنے والے ہارٹفورڈ ڈسٹری بیوٹرز کے ویئر ہاؤس میں پیش آیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ 34 سالہ عمر تھارنٹن نے ویئرہاؤس میں چوری کی، جو خفیہ کیمرے سے ریکارڈ کر لی گئی۔ اسی وجہ سے اسے نوکری سے برخاست کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا تھا۔ اسے حال ہی میں ڈرائیور کے طور پر یہ ملازمت دی گئی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دو زخمیوں کو مقامی ہسپتال لے جایا گیا۔ توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ وہ جانبر ہو جائیں گے۔ تاہم زخمیوں میں سے ایک حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ پولیس نے ہارٹفورڈ ڈسٹری بیوٹرز کے منتظمین سے ملاقات کے بعد بتایا کہ تھارنٹن کو ویڈیو ٹیپ دکھانے کے لئے لایا جا رہا تھا، جب اس نے فائرنگ کر دی۔ وہاں اس سے پوچھ گچھ کی جانی تھی۔ تاہم قبل ازیں اسے مستعفی ہونے کے لئے کہا جا چکا تھا۔ دوسری صورت میں اسے برخاست کیا جا سکتا تھا۔

یہ واقع منگل کو صبح کے وقت اس وقت پیش آیا، جب ورکرز کی شفٹوں کا تبادلہ ہو رہا تھا۔ کمپنی حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت وہاں 50 سے 70 افراد موجود تھے۔

دوسری جانب خبررساں ادارے AP نے تھارنٹن کی گرل فرینڈ کی والدہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ تھارنٹن کو کمپنی میں نسلی تعصب کا سامنا تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس نے اپنے سپروائزر کو بھی بتایا تھا لیکن اس کی شکایت پر دھیان نہیں دیا گیا۔ اس حوالے سے ٹریڈ یونین کے حکام کا کہنا ہے کہ تھارٹن نے نہ تو یونین کو اور نہ ہی کسی حکومتی ادارے کو نسلی تعصب کی شکایت درج کرائی۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عاطف توقیر