1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی انتخابات اور روس:خصوصی وکیل کی گرینڈ جیوری، ٹرمپ برہم

عابد حسین
4 اگست 2017

امریکی الیکشن میں روسی مداخلت کی تفتیش کرنے والے خصوصی وکیل نے’گرینڈ جیوری‘ قائم کر دی ہے۔ امریکی صدر نے سن 2016 کے انتخابات میں روسی مداخلت کو ایک مرتبہ پھر من گھڑت قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2hfqN
Bildkombo Donald Trump und Robert Mueller
تصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Walsh/J. Scott Applewhite

سن 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج پر روس کے اثرانداز ہونے کے حوالے سے تفتیشی عمل شدید ہوتا جا رہا ہے۔ امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی اور کانگریس کی خصوصی کمیٹی کے علاوہ ایک خصوصی وکیل اِس معاملے کی تفتیش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ خصوصی وکیل رابرٹ میُئولر نے اپنی تفتیشی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے گرینڈ جیوری قائم کر دی ہے۔

روس نے ’ٹرمپ کے انتخابی مشیروں کو استعمال کرنے‘ کی کوشش کی

’ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روس سے رابطے‘: پارلیمانی تفتیش ہو گی

ٹرمپ کے دستخطوں کے بعد روس پر امریکی پابندیاں قانون بن گئیں

عدم استحکام کے شکار وائٹ ہاؤس ميں نئے چيف آف اسٹاف مقرر

امریکی جریدے وال سٹریٹ جنرل نے اس گرینڈ جیوری کے قیام کی خبر جاری کی ہے۔ اس معتبر اخبار نے اپنی رپورٹ میں گرینڈ جیوری کی کارروائی کے حوالے سے دو سرکاری ذرائع کا ذکر کیا ہے لیکن اِن ذرائع کے نام ظاہر نہیں کیے ہیں۔

Deutschland Trump trifft Putin
ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئےتصویر: picture alliance/dpa/AP/E. Vucci

اس کے مطابق خصوصی وکیل رابرٹ میُولر نے انتخابی عمل کی وسیع تر تفتیش کے لیے ایک بڑی جیوری قائم کر دی ہے۔ وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق اس جیوری نے حالیہ ہفتوں میں اپنی کارروائی شروع کر دی ہے۔

ٹرمپ کے رویے میں لچک کیوں؟

اس خصوصی گرینڈ جیوری کے اراکان کی تفصیل ابھی تک سامنے نہیں آئی۔ سیاسی حلقوں کے مطابق یہ گرینڈ جیوری وفاقی تفتیشی عمل کو تقویت دینے کے لیے بنائی گئی ہے۔ یہ جیوری شہادت کے لیے کسی بھی شخص کو طلب کرنے کی مجاز ہو گی اور وہ حلف پر بیان ریکارڈ کرے گی۔ جیوری ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کی ٹیم کے روس کے ساتھ ممکنہ رابطوں کا بھی کھوج لگانے کی کوشش کرے گی۔ جیوری کو اپنے شواہد کی روشنی میں ملوث افراد کے خلاف فوجداری مقدمات بھی قائم کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

اسی دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر سن 2016 کے انتخابی عمل میں روس کے ملوث ہونے کو ایک من گھڑت قصہ قرار دیا ہے۔ مغربی ورجینیا میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے واضح کیا کہ اُن کی کامیابی روس کے مرہونِ منت ہرگز نہیں تھی بلکہ یہ عوام کے ووٹوں سے حاصل کی گئی تھی۔

اس تناظر میں یہ بھی اہم ہے کہ ایک روز قبل یعنی تین اگست کو ایک ری پبلکن اور ایک ڈیموکریٹ سینیٹر نے رابرٹ میُولر کو برخواست کرنے کے ممکنہ صدارتی حکم کو روکنے کی ایک قرارداد جمع کرائی ہے۔ اس قرارداد میں میُولر کی برخاستگی عدالت فیصلے کے ساتھ نتھی کرنے کو تجویز کیا گیا ہے۔