1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی تاریخ میں دیوالیے کا سب سے بڑا واقعہ

شہاب احمد صدیقی / ادارت کشور مصطفی1 جون 2009

امريکہ کی مشہور موٹرسازکمپنی جنرل موٹرزکو گذشتہ کئی ہفتوں سے شديد مشکلات کا سامنا ہے۔آج اس نے نيويارک کی ايک عدالت ميں اپنے ديواليہ ہوجانےکےکاغذات جمع کرادئے۔

https://p.dw.com/p/I1ao
تصویر: AP

امريکہ کی موٹر ساز کمپنی جنرل موٹرزنے، جو کسی زمانے ميں دنيا کی سب سے بڑی موٹر کمپنی تھی،آج نيويارک کی عدالت ميں اپنے ديواليہ ہونے کے کاغذات جمع کرادئے ہيں۔امريکہ کی تاريخ ميں پہلی باراسکی اتنی بڑی فرم ديواليہ ہورہی ہے۔ ليکن يہ جنرل موٹرز کے لئے اپنا وجود قائم رکھنے کا آخری موقع بھی ہے۔

اب کمپنی کے قرضداروں ميں سے بہت سے اس پربھی رضامند ہوگئے ہيں کہ ان کے قرضوں کے بدلے انہيں جنرل موٹرز ميں دس فيصد حصہ دار بنا ليا جائے اور انہيں يہ ضمانت دی جائے کہ بعد ميں ان کو فرم ميں مزيد پندرہ فيصد کا حصہ دار بنايا جائےگا۔

جنرل موٹرز پرکل ستائيس ارب ڈالرز کا قرض ہے۔قرضداروں کو فرم ميں حصہ دار بنائے جانے کے علاوہ يہ فيصلہ بھی کيا گيا ہےکہ جنرل موٹرز کی نئی فرم ميں آٹوموبائل صنعت کی ٹريڈيونين کا حصہ سترہ اعشاريہ پانچ فيصد اور امريکی رياست کا حصہ بہتر اعشاريہ پانچ فيصد ہوگا۔

ڈيٹرائٹ ميں جنرل موٹرز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے گذشتہ روز صلح مشورے کئے ليکن ان کے نتائج کے بارے ميں کچھ نہيں بتايا گيا۔ جنرل موٹرز کے سربراہ ہينڈرسن ايک پريس کانفرنس کرنے والے ہیں۔ اميد ہے کہ ساٹھ سے نوے دن تک کی عدالتی کارروائی کے بعد جنرل موٹرز کو با لکل نئی بنياد پر کھڑا کيا جاسکے گا۔

اس حوالے سےامريکی وزيرخزانہ Timothy Geithner نے کہا کہ وہ بہت پراميد ہيں کہ جنرل موٹرزحکومت کی مدد کے بغير پہلے سے زیادہ طاقتور ہو کر ابھرے گی اور اُس کے ڈھانچے ميں ڈرامائی حد تک تبديلياں کی جائيں گی۔ ہم رياستی مداخلت کو کم ازکم حد تک رکھنا چاہتے ہيں اور ہم اسے جلد ازجلد ختم کرديں گے۔

امريکی حکومت چاہتی ہے کہ جنرل موٹرزکی ملازمتوں ميں تخفيف کے علاوہ اس کی کارکردگی بہترہو۔ تقريبا بيس ہزار ملازمتيں ختم کردی جائيں گی اوراس موٹر کمپنی کے چودہ کارخانوں کو بند کرديا جائے گا۔ صرف کيڈيلک، جی۔ ايم۔ سی، شيورليٹ اور بيوک کے ماڈل جنرل موٹرز کے پاس رکھے جائيں گے۔ جنرل موٹرز کی جرمن اور يورپی شاخ اوپل ميں جنرل موٹرز کی شراکت صرف ايک تہائی رہے گی۔ اس کے علاوہ جنرل موٹرز آئندہ ايک چھوٹی کار تيار کرے گا۔

جنرل موٹرز کار کمپنی 1908ميں امريکی شہر ڈيٹرائٹ ميں قائم ہوئ تھی۔ دنيا بھر ميں اس کے ملازمين کی تعداد دولاکھ چواليس ہزارپانچ سو ہے۔ ستترسال بعد 2008 ميں ٹويوٹا اس پرسبقت حاصل کرکے دنيا کی سب سے زيادہ کاريں فروخت کرنے والی کمپنی بن گئی۔ امريکی حکومت اس سال کے شروع سے، انيس اعشاريہ چار ارب ڈالر کے خرچ سے جنرل موٹرز کا وجود قائم رکھے ہوئے ہے۔