1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی حمایت یافتہ شامی فائٹرز پہلی بڑی مہم میں ہی ناکام

عابد حسین3 جولائی 2016

شام میں امریکی حمایت یافتہ نیو سیریئن فورسز پہلی بڑی مہم میں ہی شکست سے دوچار ہو گئی ہیں۔ امریکی فضائی حملوں سے اِس فورس کے فائٹرز البوکمال کے نواحی علاقے حمدان ایئر بیس سے بمشکل جان بچانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1JIEe
تصویر: Reuters

البو کمال کے علاقے میں عسکریت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ اپنے مورچے مضبوط کیے ہوئے ہے اور جہادی اِس اسٹریٹیجک مقام کا دفاع ہر ممکن طریقے سے چاہتے ہیں۔ اِس شامی علاقے پر حملہ امریکی حمایت یافتہ جیش السوریا الجدید یا نیو سیریئن آرمی کا پہلا امتحان خیال کیا گیا تھا۔ اِس پہلے عسکری امتحان میں ہی نیو سیریئن آرمی بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔ اِس کے فائٹرز حملے سے قبل ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جہادیوں کو ’چوہے‘ قرار دے رہے تھے۔

البوکمال عراق اور شام کی سرحد پر ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے قبضے میں آیا ہوا واحد کراسنگ پوائنٹ ہے۔ اس پر کنٹرول کے لیے جہادی خاصی قوت صرف کیے ہوئے ہیں۔ اگر اِس پر ان کا قبضہ ختم ہو جاتا ہے تو عراق اور شام کے درمیان جہادیوں کی سپلائی کٹ سکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق عسکری پلاننگ اپنی جگہ درست لیکن نیو سیریئن آرمی امریکی فضائی مدد کے ساتھ بھی منزل تک پہنچنے سے قاصر رہی۔

گزشتہ برس نومبر میں امریکا نے نیو سیریئن آرمی کی بنیاد رکھی تھی، جس کے ابتدائی فائٹرز کی تعداد ایک ہزار کے قریب تھی۔ ان میں شامی فوج کے بھگوڑوں کے ساتھ ایسے مقامی مسلح گروپ کے افراد بھی شامل کیے گئے جو ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جہادیوں پر چھپ چھپا کے حملے کرنے کے علاوہ چھوٹی موٹی جھڑپوں میں شریک رہتے تھے۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ نیو سیریئن آرمی کا ابھرنے سے قبل ہی شکست کی کھائی میں گر جانے سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ امریکا کو شام کی اندرونی صورت حال کا مناسب اندازہ لگانے میں خاصی مشکل پیش آ رہی ہے۔

Syrien Luftangriffe auf eine Hochburg IS
گزشتہ برس نومبر میں امریکا نے نیو سیریئن آرمی کی بنیاد رکھی تھیتصویر: picture-alliance/dpa

امریکا کو شام میں قابلِ اعتماد عسکری پارٹنر کی تلاش ہے اور کردوں کے علاوہ بقیہ تمام قابلِ بھروسہ ثابت نہیں ہوئے ہیں۔ اس طرح امریکا نے مقامی فائٹرز کے ساتھ جتنی بھی عسکری مہم جوئی کی ہے، وہ ناکامی سے دوچار ہوئی ہے۔

شمالی شام میں کرد اور عرب فائٹرز پر مشتمل سیریئن ڈیموکریٹک فورسز نے کامیابی کے ساتھ اسلامک اسٹیٹ کو پے در پے شکست سے دوچار کر رکھا ہے۔

نیو سریئن فورسز کے عسکری ماہرین کا خیال تھا کہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ مَنبِج کے قصبے میں کرد اور عرب فائٹرز کے ساتھ ایک بڑی لڑائی میں مصروف ہے، لہذا البو کمال کے عسکری آپریشن میں کامیابی ممکن ہے لیکن یہ اندازہ غلط ثابت ہوا۔ نیو سیریئن فورسز کے کمانڈر کو امریکی فوج کی جانب سے بھرپور تربیت بھی دی گئی تھی۔ اِس تربیتی عمل میں اردن کی فوج کا بھی ایک بڑا کردار بتایا گیا ہے۔

اِس گروپ کی پہلی باقاعدہ آزمائش الطنف پر قبضے کی مہم تھی اور یہ ایک چھوٹا حملہ تھا جبکہ البوکمال کا حملہ ایک بڑی کوشش تھی۔ الطنف پر قبضے کی خاصی پذیرائی کی گئی تھی۔ البوکمال کی عسکری مہم جوئی میں نیو سیریئن فورسز کو بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور حملے میں شریک تقریباً دو سو فائٹرز بڑی مشکل سے جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں