1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’امریکی رکنِ کانگریس سنبھل رہی ہیں‘

10 جنوری 2011

امریکہ میں گولی لگنے سے زخمی ہونے والی رکنِ کانگریس گیبریئل گیفورڈز کی حالت پر ڈاکٹروں نے اطمینان ظاہر کیا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ گیفورڈز کی حالت تاحال تشویشناک ہے اور اس وقت کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا۔

https://p.dw.com/p/zvaO
رکنِ کانگریس گیبریئل گیفورڈزتصویر: dapd

ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ گیفورڈز کا آپریشن کیا گیا ہے، جس کے بعد ان کی جانب سے ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ اس پر وہ مطمئن تو ہیں لیکن ان کا یہ اطمینان محتاط ہے۔

ایریزونا یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں ڈاکٹروں نے کہا کہ گیفورڈز کے سر میں لگنے والی گولی، ان کے دماغ کے صرف ایک مقدم خانے می داخل ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے ذریعے سب سے پہلے بہتے ہوئے خون کو روکا گیا۔ ڈاکٹروں نے یہ بھی کہا کہ نتائج حوصلہ افزا ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ زخمیوں میں سے پانچ کی حالت تاحال تشویشناک ہے جبکہ ایک کو علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے۔

حملہ ‌آور 22 سالہ جیرڈ لوفنیر کو فینکس کی عدالت میں پیر کو پیش کیا جا رہا ہے۔ اس کے گھر کی تلاشی لی گئی ہے، جہاں سے ملنے والے تحریری پیغامات میں ’منصوبہ‘، ’قتل‘ اور گیفورڈز‘ کے الفاظ ملے ہیں۔

امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے عوام سے کہا ہے کہ وہ پیر کو عالمی وقت کے مطابق شام چار بجے’ایک لمحے کے لیے خاموشی‘ اختیار کریں۔ ہفتہ کو ایک بیان میں باراک اوباما نے اس واقعے کو ملک بھر کے لئے ایک المیہ قرار دیا تھا جبکہ امریکہ میں دیگر سیاستدانوں نے بھی اس پر دُکھ کا اظہار کیا ہے۔

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر رابرٹ میولر نے فائرنگ کے اس واقعے کو امریکی اداروں اور طرز زندگی پر حملہ قرار دیا ہے۔

Anschlag Arizona USA Gabrielle Giffords
ہسپتال کے باہر گیفورڈز کی خیریت چاہنے والوں کا شمع بردار اجتماعتصویر: dapd

چالیس سالہ گیفورڈز ایریزونا کے شہر ٹوسون میں ہفتہ کو گولی لگنے سے زخمی ہو گئی تھیں جبکہ دیگر چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ مرنے والوں میں ایک نو سالہ بچی، وفاقی جج جان رول اور گیفورڈز کے ایک سیاسی معاون بھی شامل ہیں۔

یہ حملہ ہفتہ کو عالمی وقت کے مطابق شام پانچ بجے اُس وقت ہوا، جب گیفورڈز ایک سپرمارکیٹ کے باہر ایک ’کھلی کچہری‘ میں شریک تھیں۔

عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور گیفورڈز کے پاس پہنچا اور اس نے انہیں بہت قریب سے نشانہ بنایا، پھر اس نے اِدھر اُدھر اندھا دُھند فائرنگ کی۔ وہ بندوق ری لوڈ کرنے کے لیے رکا تو ہجوم نے اس پر قابو پا لیا۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں