1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی صدارتی انتخابات

27 اکتوبر 2008

ریپبلکن امیدوار مک کین کا دعوی ہے کہ انتخابات میں ان کی فتح یقینی ہے جب کہ باراک اوباما کا یہ کہنا ہے کہ مک کین صدر بش کے سیاسی نظریات کے پیروکار ہیں۔

https://p.dw.com/p/Fhgk
تصویر: AP

امریکی صدارتی مہم اس وقت اپنے بام اوج پر ہے۔ ڈیمو کریٹس اور ریپبلکنز، دونوں ہی اطراف سے ایک دوسرے پر سیاسی الزامات اور ووٹروں کو اپنی جانب راغب کرنے کے لئے دعوں اور وعدوں کا بھرپور سہارا لیا جا رہا ہے۔ رائے عامہ ہموار کرنے کے لئے نشریاتی اداروں پر بھرپور انتخابی مہم جاری ہے۔

BdT Obama und McCain
تصویر: AP / DW Montage

امریکی ریپبلکن صدارتی امیداوار جان مک کین نے دعویٰ کیا ہے کہ انتخابات میں ان کی فتح یقینی ہے۔ دوسری جانب ڈیموکریٹ باراک اوباما کا کہنا ہے کہ بش اور مک کین کے سیاسی نظریات ایک ہی ہیں۔ امریکی ٹی وی چینل پر انٹرویو دیتے ہوئے ریپبلکن صدارتی امیدوار جان مک کین نے کہاکہ چار نومبر کے انتخابات میں وہ فاتح ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی عوام خدشات کا شکار ہے اور ایسی نازک صورت حال میں عوام ایک بہتر مستقبل چاہتے ہیں، اس لئے آئندہ چند روز میں ریپبلکن بھرپورعوامی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرے گی تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عراق جنگ پر مخالفت کی وجہ سے انہیں اپنی پارٹی کی طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

BdT Wachsfiguren McCain und Obama
تصویر: AP



دوسری جانب ریاست کولوراڈو میں ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار باراک اوباما نے انتخابی ریلی سے خطاب میں کہا کہ جان مکین صدربش کی ناکام معاشی پالیسیوں کو جاری رکھنا چاہتے ہیں جو امریکہ کے مستقبل کے لئے مہلک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بش اور مک کین کے سیاسی نظریات میں کوئی فرق نہیں اور آٹھ سالہ بش دور حکومت کی پالیسیوں نے امریکہ کو غلط راستے پر گامزن کردیا ہے۔

3. TV-Debatte zwischen Obama und McCain in Hempstead
تصویر: AP

امریکا میں مختلف اداروں کی جانب سے جاری کردہ سروے رپورٹوں اور جائزوں میں ابھی تک باراک اوباما کو برتری حاصل ہے۔ مختلف جائزہ رپورٹوں میں یہ برتری زیادہ یا کم تو ہے مگر بہرحال ہے باراک اوباما کے حق میں ہی۔

جائزوں میں واضع طور پر امریکی صدارتی امیدوار باراک اوباما اپنے حریف مک کین سے پانچ پوائنٹس سے لے کر بارہ پوائنٹس تک کی برتری لئے ہوئے ہیں۔ امریکہ میں ان دنوں نشریاتی اور دوسرے مختلف ادارے روزانہ کی بنیاد پر سروے رپورٹیں اور جائزے نشر کر رہے ہیں۔