1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی نائب صدر کا دورہ مشرقی یورپ

رپورٹ: عبدالرؤف انجم ، ادارت: کشور مصطفی 20 اکتوبر 2009

جو بائیڈن کے دورے کا مقصد سابق صدر بش کے دور میں کئے گئے میزائل شکن شیلڈ کی تنصیب کے حوالے سے نئی اوباما پالیسی کی راہ ہموار کر نا ہے۔

https://p.dw.com/p/KBVj
امریکی نائب صدر جو بائیڈنتصویر: AP

نائب امریکی صدر جوبائیڈن آج تین روزہ دورے پر مشرقی یورپی ممالک پولینڈ، چیک ریپبلک اور رومانیہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ دورے کا مقصد سابق صدر بش کے دور میں کئے گئے میزائل شکن شیلڈ کی تنصیب کے حوالے سے نئی اوباما پالیسی کی راہ ہموار کرنا ہے۔

جوبائیڈن کے اس دورہ کو صدر اوباما کی روس کے ساتھ نئی مفاہمت کی پالیسی کے تناظرمیں دیکھا جا رہا ہے۔ اوباما انتظامیہ نے پولینڈ میں میزائل شکن سسٹم کی تنصیب کے حوالے جو موقف اپنایا ہے وہ سابق ریپبلکن انتظامیہ کی پالیسی سے یکسر مختلف ہے۔ امریکی اہلکاراس بات کی تردید کررہے ہیں کہ جوبائیڈن کا دورہ اپنے اندر ایک معذرت خواہانہ انداز لیے ہوئے ہے کیونکہ صدر اوباما کی نئی پالیسی صرف روس کے ساتھ بہتری پر مبنی ہے۔

USA testet Raketensystem auf Hawai
تصویر: AP

ان ممالک نے پچھلے سالوں میں روسی ناراضگی مول لے کر بش انتظامیہ کے ساتھ میزائل شکن تنصیب کا بہت حد تک کام مکمل کر لیا ہے۔ دوسری جانب نائب امریکی صدر کے سیکیورٹی ایڈوائزرٹونی بلنکن کا ایک پریس کانفرنس میں کہنا تھا " صدراوباما کی پالیسی کو میڈیا نے غلط انداز میں پیش کیا ہے" انہوں نے مزید کہا " میڈیا میں پیش کیا گیا تاثر صدرکی پالیسی سے با لکل مختلف ہے، بلکہ جو پالیسی ابھی اپنائی جا رہی ہے یہ درحقیقت میزائل شکن سسٹم کی تنصیب کو مزید تقویت دے گی"

اوباما کی میزائل ڈیفنس کے حوالے سے پالیسی کے مطابق مزید موبائل میزائل سسٹم، جوکہ سمندر میں ہوگا اور یہ کم اور درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے میزائلز کوکاؤنٹر کرے گا۔ اس پالیسی کی تائید کر تے ہوئے امریکی محکمہ دفاع کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ ہمیں اس نظام کو فوقیت دینی چاہیے۔

"انکا کہنا تھا کہ چونکہ پہلا خطرہ ایران کی طرف سے ہے اور ایران ابھی اس قابل نہیں کہ براعظموں کے مابین مار کرنے کی صلاحیت رکھنے والے میزائل بنا سکے جبکہ درمیانی رینج تک مار کرنے والے میزائل ایران کے پاس ہیں، تو اس کو کاؤنٹرکرنے کیلئے یہ پالیسی بہتر رہے گی۔ انکا مزید کہنا تھا کہ اس کو اس طرح نہ لیا جائے کہ امریکہ نے میزائل شکن پروگرام پر کوئی سمجھوتہ کر لیا ہے"

واضح رہے کہ نائب امریکی صدر جوبائیڈن پولینڈ پہنچنے پرپولش وزیراعظم اور صدر سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔ اس کے بعد وہ رومانیہ اور چیک ری پبلک جائیں گے۔ جہاں وہ وزیراعظم سمیت ان ممالک کے اعلٰی حکومتی عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

امریکی صدر کے سیکیورٹی ایڈوائزربلنکن کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن کے اس دورے کے دوران مشرقی یورپین اتحادیوں کے ساتھ امریکہ کے تعلقات اورروس کے ساتھ معاملات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

بائیڈن اس دورہ میں توانائی کی عالمی صورتحال اور ماحولیاتی تبدیلی’Climate change کے بارے میں بھی تینوں ممالک کے سربراہان سے بات چیت کریں گے۔