1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امپائرنگ اور بارش نے پاکستان کی امیدوں پر پانی پھیردیا

طارق سعید، لاہور31 جنوری 2016

نیوزی لینڈ نے سخت مقابلے کے بعد پاکستان کو تیسرا ایک روزہ میچ تین وکٹوں سے ہرا کر سیریز دو صفر سے جیت لی۔ ایڈن پارک پر پاکستانی ٹیم اپنے مقررہ پچاس اوورز سے پندرہ گیندیں پہلے ہی دو سو نوے پر آل آوٹ ہوگئی۔

https://p.dw.com/p/1HmQW
Neuseeland T20 Cricket Pakistan vs Neuseeland
تصویر: Getty Images/M. Hunter

نیوزی لینڈ کی جانب سے مچل سیٹنر نے وہاب ریاض کو جب چوکا لگا کر اپنی ٹیم کو کامیابی دلائی تو میچ کی صرف دو گیندیں باقی تھیں۔ کیوی امپائر بلی باوڈن کا راحت علی کی گیند پر کورے اینڈرسن کو کاٹ بی ہائنڈ آوٹ نہ دینے کا فیصلہ پاکستانی امیدوں پر بجلی بن کر گرا۔ اتار چڑھاؤ سے بھرپور میچ میں پاکستانی کھلاڑیوں نے کئی کیچز گرائے اور رن آوٹ کے مواقع بھی ضائع کیے۔

پاکستانی اننگز کو سرخاب کے پر لگے

ایک اور سست آغاز کے بعد جب دونوں پاکستانی اوپنر احمد شہزاد اور اظہرعلی مارٹن گپٹل کے ہاتھوں کیچ ہوئے تو چھٹے اوور میں مجموعہ صرف بیس تھا۔ اب بابر اعظم اور محمد حفیظ کی باری تھی، جنہوں نے کیوی باؤلرز کے خلاف جوابی کاروائی شروع کی۔

محمد حفیظ نے ٹرینٹ بولٹ کو فری ہٹ پر چھکا لگا کر جمود توڑا۔ اس کے بعد دونوں نے دل کھول کر بیٹنگ کی اور چوکوں چھکوں کی بارش کر دی۔ محمد حفیظ نے بلا کی بلندی پر گئے، پانچ سیدھے چھکے لگائے اور اتنے ہی چوکے بھی جبکہ دوسرے اینڈ پر بابر اعظم دلکش گراونڈ شاٹ کھیلتے رہے۔ ایسا لگتا تھا کہ پاکستانی بیٹنگ کو سرخاب کے پر لگ گئے ہوں۔

ایک سو چونتیس رنز کی یہ پارٹنر شپ محض سترہ اوورز اور پانچ گیندوں کی مرہون منت رہی۔ اپنے کیرئیر کا بہترین اسکور کرنے والے بابر کے انخلا کے بعد پاکستانی اننگز پھرپٹری سے اتر گئی۔

پاکستان کا منفرد عالمی ریکارڈ

پاکستان نے اس میچ میں محمد عامر، محمد عرفان اور وہاب ریاض کے علاوہ راحت علی کو باؤلنگ اٹیک میں شامل کیا۔ بین الاقوامی کرکٹ کی ایک سو انتالیس سالہ تاریخ میں کسی ٹیم میں چار لیفٹ آرم فاسٹ باولرز کے ایک ساتھ کھیلنے کا یہ پہلا موقع تھا۔

اسی ایڈن پارک پر پاکستان نے ایک سال قبل عالمی کپ میں جنوبی افریقہ کو انتیس رنز سے اپ سیٹ شکست دی تھی۔ اس وقت محمد عامر کو پابندی کا سامنا تھا لیکن عرفان، وہاب اور راحت نے اس میچ میں نو وکٹیں اڑائیں۔ البتہ اتوار کو تینوں صرف دو وکٹ لے سکے۔ عرفان نے آٹھ اوورز میں ساٹھ رن دیکر ایک وکٹ لی۔

''ٹیل'' کی وہی چال بے ڈھنگی جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

پاکستانی ٹیل نے اس میچ میں بھی مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور صرف گیارہ رنز میں گرنے والی چار میں سے تین وکٹیں ایڈم ملن نے حاصل کیں۔ ایک ایسے دور میں جب کرکٹ میں ٹیل اینڈر کا رواج ختم ہو رہا ہے، پاکستانی باؤلرز کی بیٹنگ بد سے بدتر ہوچکی ہے۔

ایک زمانے میں توصیف احمد اور ثقلین مشتاق جیسے ٹیل اینڈرز پاکستان کو بیٹنگ میں میچ جتواتے تھے لیکن اب گنگا الٹی بہہ رہی ہے۔ تیسرے ون ڈے میں عماد وسیم اور انورعلی کو ڈراپ کرکے پاکستان نے اسپیشلسٹ پر انحصار کیا جس سے ٹیل اور لمبی ہوگئی۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ محمد عرفان اور راحت علی عصر حاضر کی ٹیموں میں سب سے کمزور بیٹسمین ہیں اور دونوں عام طور پر صرف امپائر سے گارڈ لینے ہی گراونڈ میں پیڈ اپ ہو کرآتے ہیں۔ دونوں کی ون ڈے بیٹنگ اوسط صرف چار رن فی اننگز ہے۔

مارٹن گپٹل اور ولیمسن کا نیا کارنامہ

ولیمسن اور مارٹن گپٹل نئے سال میں نیوزی لینڈ کی فتوحات کے نقیب ثابت ہو رہے ہیں۔ دونوں کریز پر جم جائیں تو باؤلرز کی زندگی اجیرن ہو جاتی ہے۔ لیکن اتوار کی دوپہر ایڈن پارک پر ابر آلو موسم میں گیند سوئنگ ہو رہی تھی اور محمد عامر برینڈن میکلم کو ٹھکانے لگانے کے بعد پھولے نہیں سما رہے تھے۔

عامر کے علاوہ راحت علی اور محمد عرفان نے بھی ولیمسن اور مارٹن گپٹل کو بری طرح پریشان کیا لیکن دونوں نے ذمہ داری سے کھیلتے ہوئے پہلے اپنا بچاؤ کیا اور پھر حملہ۔

دوسری وکٹ کی اس شراکت میں ایک سو انسٹھ رنز بنے جو نیوزی لینڈ کا ون ڈے کرکٹ میں دوسری وکٹ کا نیا ریکارڈ ہے۔ گپٹل نے آٹھ اور ان کے پارٹنر نے نو چوکے لگائے اور تین تین چھکے۔ دونوں کو اظہرعلی نے پویلین کا راستہ دکھایا۔ گپٹل کو بیاسی رنز بنانے اور چار پکڑنے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

سرفراز نے کی دھونی کی پیروی

اس وقت ولیمسن جب اپنا چوہترواں رن لینے کی کوشش میں تھے تو پاکستانی وکٹ کیپر سرفراز احمد نے انہیں بابر اعظم کی تھرو پر رن آوٹ کرنے کا آسان موقع گنوا دیا۔ سرفراز نے تھرڈ مین سے آنے والی تھرو کو وکٹوں کے پیچھے آکر پکڑنے کی بجائے دھونی کی تقلید کرتے ہوئے سامنے آکر اپنے دستانوں میں لیا اور یوں وہ کیوی کپتان کے کافی پیچھے رہ جانے کا اندازہ ہی نہ کرسکے۔

البتہ نئی زندگی پانے کے صرف دو اوورز بعد ولیمسن سرفراز کے ہی ہاتھوں سٹمپ آوٹ ہو گئے۔ بعد میں حفیظ نے رونکی کا کیچ چھوڑ دیا۔

Neuseeland T20 Cricket Pakistan vs Neuseeland
کورے اینڈرسن کو کاٹ بی ہائنڈ آوٹ نہ دینے کا فیصلہ پاکستانی امیدوں پر بجلی بن کر گراتصویر: Getty Images/M. Hunter

بارش نے پانسہ پلٹ دیا

ایک موقع پر نیوزی لینڈ کی پانچ وکٹیں گر چکی تھیں اور ابھی اکیاسی رنز کی ضرورت تھی لیکن بارش کے بعد ڈک ورتھ لوئس فارمولے کے تحت کیویز کا ہدف کم ہو کر پینتالیس گیندوں پر تریپن رنز رہ گیا تھا۔ میزبان کپتان برینڈن میکلم نے اعتراف کیا کہ بارش کا ہونا نیوزی لینڈ کےفائدے میں رہا۔

سیریز کا حاصل

پاکستان کی جانب سے سیریز بابر اعظم نے سب سے زیادہ ایک سو پینتالیس رنز اورمحمد عامر نے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔

اگلا پڑاو

پاکستانی کرکٹرز نیوزی لینڈ کا دورہ مکمل کرکے اب دبئی پہنچ رہے ہیں، جہاں انہیں جمعرات سے شروع ہونے والی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں حصہ لینا ہے۔ دوسری طرف نیوزی لینڈ کو روایتی حریف آسٹریلیا سے دو ٹیسٹ اور تین ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلنا ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں